نیویارک(سچ نیوز)امریکہ چین کے تجویز کردہ منصوبے بیلٹ اینڈ روڈ کے متبادل ایک نیا ادارہ قائم کرنے کیلئے کام کر رہا ہے،جو چین کا مقابلہ کرنے کیلئے مختلف ممالک کو بنیادی ڈھانچے اور ترقیاتی منصوبوں کیلئے سرمایہ فراہم کرے گا۔
غیرملکی میڈیا کے مطا بق اس سلسلے میں گذشتہ دنوں امریکہ کے اسسٹنٹ سیکرٹری دفاع برائے ایشیاء اور بحرالکاہل سلامتی امور رینڈل جی شریور نے بھی امریکہ بھارت مذاکرات کے بارے میں ایک اجلاس میں اظہار خیال کیا تھا۔انہوں نے کہا تھا کہ جنوبی چینی سمندر میں فوجی کارروائیاں اور بیلٹ اینڈ روڈمنصوبے کو دیکھتے ہوئے ہمیں بھی بیلٹ اینڈ روڈ ( بی آر آئی) کے متبادل منصوبے کی ضرورت ہے ہم اس سلسلے میں بھارت سے بات کر رہے ہیں اور یہی کچھ فوجی حکمت عملی کے لیے بھی ہے یہی وہ بات چیت ہے جو امریکہ بھارت مذاکرات دہلی میں ہو گی۔دوسری جانب اقتصادی مبصرین کا خیال ہے کہ چین بیلٹ اینڈ روڈ منصوبے کے تحت مختلف ممالک میں اپنا اثرورسوخ بڑہا رہا ہے۔اس لیے امریکہ نے بھی بیلٹ اینڈ روڈ کے متبادل منصوبے کی تیاری شروع کر دی ہے۔حالانکہ چین بارہا یہ واضح کر چکا ہے کہ بیلٹ اینڈ روڈ صرف اقتصادی منصوبہ ہے اس کے کوئی سیاسی مقاصد نہیں ہیں۔