ممبئی(سچ نیوز)ہندوستانی فلموں کی مشہور اداکارہ اور اپنی بے باک اور شوخ اداؤں سے لاکھوں دلوں پر راج کرنے والی ودیا بالن کے پرستاروں کے لئے انتہائی افسوسناک خبر آ گئی ،بالی ووڈ اداکار عرفان خان ، منیشا کوائرالا،سونالی باندرے اور راکیش روشن کے بعد معروف اداکارہ ودیا بالن میں بھی خطرناک بیماری کا انکشاف ہوا ہے جسے جان کر ان کے مداحوں میں بے چینی پھیل جائے گی ۔بھارتی نجی ٹی وی کے مطابق ودیا بالن کا شمار بالی ووڈ کی ان معروف اداکاراؤں میں ہوتا ہے جو اکیلے اپنے ہی دم پر کسی بھی فلم کو ہٹ کروا دیتی ہیں لیکن اب انکشاف ہوا ہے کہ ہندوستان کی یہ معروف اداکارہ ذہنی بیماری میں مبتلا ہیں ،اس بیماری کا انکشاف کسی اور نے نہیں بلکہ ودیا بالن نے خود ہی کیا ہے ۔ودیا کا کہنا ہے کہ ان میں صفائی ستھرائی کے حوالے سے ایک بہت ہی خراب عادت ہے اور صفائی کے معاملے میں وہ جنونی بن جاتی ہیں اور اس جنون کو میڈیکل کی زبان میں ’’آبسیسو کمپلسیو ڈس آرڈر‘‘(او سی ڈی ) کہا جاتا ہے،یہ بیماری کم اور ذہنی پریشانی زیادہ کہلاتی ہے ،اس بیماری میں مبتلا شخص کو ایک ہی کام بار بار کرنے کی خواہش ہوتی ہے جیسے جیسے ہاتھ دھونا، چیزوں کو شمار کرنا ، لاک یا کسی چیز کو بار بار چیک کرنا، لوگ اسے کسی کی عادت مان کر نظر انداز کردیتے ہیں لیکن اس بیماری میں مریض کسی ایک بات کو لے کر کچھ زیادہ ہی فکر مند رہتا ہے۔بھارتی ٹی وی کا کہنا تھا کہ ودیا بالن اس بیماری میں اس حد تک مبتلا ہیں کہ اسے اپنے گھر میں زرہ برابر بھی دھول نظر آ جائے تو وہ فورا ہی صفائی میں لگ جاتی ہیں۔ اتنا ہی نہیں ودیا بالن کو گھر میں کسی کا چپل پہننا بھی بالکل پسند نہیں ہے۔ ماہرین طب کا کہنا ہے کہ او سی ڈی نامی ذہنی بیماری کسی شخص کو کسی بھی وجہ سے ہو سکتی ہے اور اس بیماری میں مبتلا شخص پر کوئی بھی کام کرنے کا بھوت سوار ہوجاتا ہے۔علاوہ ازیں اس بیماری سے متاثر شخص کو کسی بھی چیز پر توجہ مرکوز کرنے میں پریشانی ہوتی ہے۔ او سی ڈی کے مریض کسی بھی چیز کو بہت زیادہ سنبھال کر رکھتے ہیں، انہیں کسی بھی چیز کو کھونے کا ڈر لگا رہتا ہے اور اس لئے یہ فضول چیزوں کو بھی سنبھال کر رکھتے ہیں۔دوسری طرف ماہرین نفسیات کا کہنا ہے کہ ایسی کیفیت کو (آبسیسو کمپلسیو ڈس آرڈر) کہتے ہیں کہ جب ذہن کچھ مخصوص اور ناپسندیدہ خیالات کی آماجگاہ بن جاتا ہے اور ان خیالات پر فرد کا اختیار نہیں ہوتا، کچھ لوگوں میں، خیالات کے علاوہ مخصوص اور ناپسندیدہ تصاویر بھی بار بار ذہن میں نا چاہتے ہوئے بھی اٹک جاتی ہیں۔ انسان ان خیالات، ارادوں یا تصاویر کو جھٹلانے کے لئے اور ان کے نتیجے میں محسوس ہونے والی گھبراہٹ اور بے چینی سے جان چھڑانے کے لیئے کچھ مخصوص عمل مسلسل دہراتا رہتا ہے، جیسا کہ ناپاکی کے خیال سے تنگ آکر بار بار اپنے ہاتھ دھونا ،صفائی کرنا یا دروازے کا بار بار لاک چیک کرنا ۔ماہرین نفسیات کا کہنا ہے کہ ایسی بیماری میں مبتلا فرد کے ٹھیک ہونے میں عموما زیادہ وقت لگتا ہے۔