رمضان رحمتوں برکتوں اور اللہ کو راضی کرنے اللہ کی قربت حاصل کرنے کا ایک مقدس مہینہ ہےکیا ہم نے کبھی سوچا کے اس ماہ مقدس میں ہم گراں فروشی مصنوعی مہنگائی کر کے غریبوں کو خوشیوں سے دور تو نہیں کر رہےاس مصنوعی مہنگائی سے غریب طبقہ سب سے زیادہ متاثر ہوتا ہے کہیں ہم غریب طبقات کی خوشیوں کے قاتل تو نہیںیہ جہاں فانی ہے اپنی خواہشات کی قربانی دیکر ہم اپنے اس جہاں کو خوشگوار بنا سکتے ہیںمگر افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہیکہ اس ماہ مقدس میں جہاں اللہ پاک نے شیطان کو قید کر رکھا ہوتا ہے وہاں ہم زمین پر اللہ کی مخلوقات میں آسانیاں پیدا کرنے کی بجائے ایسی مشکلات پیدا کر رہے ہیں رمضان آتے ہی ہم اشیاءخوردونوش کی قیمتوں میں کمی کی بجائے ہوشرباء اضافہ کر دیتےہیں اور چند ٹکوں اور دنیاوی عیش وعشرت کی خاطر ہم اس ماہ مقدس کا خیال بھی نہیں کرتے یقین جانے دنیا کے دوسرے ملکوں اور دوسرے غیر مذہب کے لوگوں کے مذہبی تہواروں میں جو رعایت وہاں کے لوگوں کو ملتی ہے بحثیت مسلمان ہمیں اس طرف توجہ دینا ہوگیکے غیر مذہب نے عدل وانصاف کے ساتھ معاشرے کو چلانا شروع کر دیا اور اپنی قوم کا بےحد خیال کرتے ہوئے ترقی کی منازل طے کرنا شروع کر دی مگر ہم مال بنانے کی دوڑ میں لگے ہوئے ہیں اور قانون کا استعمال طاقتور کی مرضی کے مطابق کیا جاتا ہے ہر مذہبی تہوار میں قیمتیں غریب کی پہنچ سے دور ہو جاتیں ہیں کیا ہم نے کبھی سوچا کے ہم نے مسلمان کے گھر جنم لیا ہمارا دین اسلام سچا دین ہے کیا ہم نے کبھی سوچا کے ہم اس نبی کی امت میں سے ہیں جو رحمت العالمین ہیں کیا ہم نے کبھی سوچا کے جس دین میں حقوق اللہ کے بعد حقوق لعباد کا بھی حکم دیا گیا اور کہا گیا کے جو اپنے لیے پپسند کرتے ہو وہی دوسروں کے پسند کرو مگر ہم اپنی دنیاوی فائدے کی خاطر اپنی ہمیشہ کی زندگی کو خراب کر دیتے ہیں کہیں کسی کا حق مار کر کہیں ذخیرہ اندوزی کر کے کہیں مصنوعی بحران پیدا کر کے یاد رکھیں دوسروں کی مجبوریاں خرید کر آپ کبھی خوشحال نہیں رہ سکتے اس ماہ مقدس میں ہم اللہ کی مخلوق کی خدمت کر کے اپنے لیے اس جہاں میں جگہ بنا سکتے ہیں۔ اللہ کا ارشاد ہے ”تم زمین والوں پر رحم کرو آسمان والا تم پر رحم کرے گا“۔۔۔