پاکستانی نوجوان نے تحریک دستک پاکستان شروع کردی

پاکستانی نوجوان نے تحریک دستک پاکستان شروع کردی

عوام کو شعور دینگے کہ تعلیم، صحت، انصاف، روزگار، امن، سلامتی، اور ترقی پر ان کا حق ہے۔

موجودہ نظام مسائل کے حل میں ناکام ہوگیا ہے۔

پاکستانی نوجوان عظمت اللہ خان نے اہل وطن میں اپنے حقوق اور مسائل حل کرانے کا شعور اجاگر کرنے کے لیے پاکستانیوں خصوصا نوجوانوں کے دل و دماغ پر دستک دینا شروع کردی ہے۔ اور تحریک دستکا پاکستان کے نام سے تحریک کا آغاز کردیا ہے۔ عظمت اللہ خان کو ملک اور بیرونِ ملک سے بہت بڑی تعداد میں اہل وطن کی طرف پذیرائی حاصل ہورہی ہے اور تحریک دستک پاکستان کے سوشل میڈیا پر اب تک پونے دو لاکھ پاکستانی اس تحریک کے ساتھ وابستہ ہوچکے ہیں۔ گزشتہ روز ان سے آن لائن گفتگو کرتے ہوئے عظمت اللہ خان نے کہا کہ موجودہ نظام پاکستانی عوام اور نوجوانوں کے مسائل حل کرنے میں ناکام ہوگیا ہے۔ برسوں کی محرومی سے تنگ آئے ہوئے عوام کے صبر کا پیمانہ لبریز ہوچکا ہے اور اب انقلاب کی دستک سنائی دے رہی ہے۔ تحریک دستک پاکستان عوام کو شعور دے گی کہ تعلیم، صحت، امن، ترقی کے برابر مواقع، عزت جان و مال کا تحفظ تم سب کا حق ہے۔ تحریک دستک کو وہ سب کچھ دلانے کی جدوجہد کرے گی جو انہیں اب تک نہیں ملا۔
پچھلے دنوں اسی سلسلے میں تحریک دستک پاکستان کے ایک اجلاس میں شرکت کا موقع ملا میں اجلاس کے دوران تحریک دستک پاکستان کے بانی عظمت اللہ خان صاحب سے سوال کیا کہ اخر اس نظام تعلیم میں ایسی کون سی خرابی ہے کہ انہوں نے باقی سارے مسائل کو چھوڑ کر بنیادی نظام تعلیم کے ڈھانچے کو مضبوط کرنے کی ٹھان لی ہے انھوں نے اس کا جواب کچھ اس سے دیا کہ ایسا نظام تعلیم جو غیر ملکی خیرات اور فنڈز کے بل بوتے پر بنایا گیا ہو اور اسی کے مقاصد کے لیے کام کرے ایسا نظام تعلیم جو قوم کو لسانی بنیادوں پہ تقسیم کرے، ایسا نظام تعلیم جس میں غریب کا بچہ ٹاٹ پہ بیٹھ کہ اور امیر کا بچہ اے سی کلاس رومز میں پڑھے، ایسا نظام تعلیم جو نئی نسل کے ذہن سے نظریہ پاکستان کو ہی مٹادے ایسا نظام تعلیم جس سے بچہ بچہ ٹیویشن کا محتاج ہوجائے ایسا نظام تعلیم جس سے جعلی ڈگری والا وزیر تعلیم بنادیا جائے، ایسا سسٹم جس میں 60 فیصد سے زیادہ آبادی لکھنا پڑھنا نہ جانتی ہو ایسے نظام میں جمہوریت ایک بہترین انتقام ہوسکتی ہے۔

Exit mobile version