نئی دہلی(سچ نیوز)ہندوستان کی پانچ ریاستوں میں ہونے والے انتخابات میں نریندرا مودی کی جماعت بی جے پی کو کانگریس اور دیگر اپوزیشن جماعتوں نے دن میں تارے دکھا دیئے ،تین ریاستوں میں کانگریس کے ہاتھوں بھارتیہ جنتا پارٹی کو شکست کا سامنا جبکہ دوسری 2 ریاستوں میں بھی مقامی جماعتوں نے کامیابی حاصل کر لی ہے ۔بھارتی نجی ٹی وی کے مطابق ہندوستان کی 5 ریاستوں میں ہونے والے انتخابات میں مودی سرکار کی جماعت کو شرمناک شکست کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے ، تین شمالی ریاستوں میں بی جے پی کو کانگریس کے مقابلے پر شکست کا سامنا ہے جبکہ دوسری 2 ریاستوں میں مقامی جماعتوں نے کامیابی حاصل کر لی ہے۔ابتدائی نتائج کے مطابق چھتیس گڑھ میں کانگریس نے واضح برتری حاصل کر لی ہے جب کہ راجستھان میں بھی بی جے پی کانگریس سے پیچھے ہے, مدھیہ پردیش میں دونوں جماعتوں کے درمیان کانٹے کا مقابلہ ہوا تاہم اس ریاست میں بھی مودی کی جماعت کو شکست کا سامنا ہے اور واضح اکثریت کے ساتھ اس ریاست میں بھی کانگریس ہی حکومت بنانے میں کامیاب ہو جائے گی ،یاد رہے کہ انتخابات سے قبل ان تینوں ریاستوں میں بی جے پی اقتدار میں تھی لیکن انتخابات نے مودی سرکار کے تمام دعوؤں کو مسترد کرتے ہوئے اقتدار کانگریس کی جھولی میں ڈال دیا ہے ۔چھتیس گڑھ میں کانگریس 59 نشستوں پر آگے ہے جبکہ بے جی پی کے امیدوار 23 نشستوں پر سبقت لیے ہوئے ہے،یاد رہے کہ ریاست چھتیس گڑھ میں 15 سال کے بعد کانگریس نے واضح اکثریت حاصل کی ہے اورکسی اتحاد کے بغیر حکومت بنانے کی پوزیشن میں آ گئی ہے،مدھیہ پردیش اور چھتیس گڑھ میں بی جے پی 15 برس سے اقتدار میں تھی جبکہ راجستھان میں وہ پانچ برس قبل اقتدار میں آئی تھی۔راجستھان میں کانگریس کے امیدوار 96 نشستیں جیت رہے ہیں جبکہ بھارتیہ جنتا پارٹی کے امیدوار 75 حلقوں میں ہی بازی مارتے دکھائی دے رہے ہیں تاہم یہاں واضح اکثریت نہ ملنے کی صورت میں چھوٹی جماعتوں اور آزاد امیدوار حکومت سازی میں اہم کردار ادا کرتے دکھائی دے رہے ہیں،بھارتی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ راجھستان میں بھی اقتدار کا ہما کانگریس کے سر پر ہی بیٹھے گا ۔مدھیہ پردیش میں صورتحال تیزی سے بدلی ہے۔ ابتدا میں یہاں کانگریس آگے تھی، پھر بی جے پی نے سبقت لی اور اب پھر کانگریس آگے نکل گئی ہے۔ اس وقت کانگریس یہاں 113 نشستیں جیت رہی ہے جبکہ بی جے پی 106 نشستوں پر آگے ہے۔ بہوجن سماج پارٹی چار نشستیں حاصل کر پائی ہے اور اس نے کانگریس کی حمایت کا اعلان کر دیا ہے۔یاد رہے کہ اس ریاستی اسمبلی میں سادہ اکثریت کے لیے 115 نشستیں درکار ہیں اور یہاں بھی کانگریس با آسانی حکومت بنا لے گی ۔واضح رہے کہ رہے کہ آئندہ چند ماہ میں انڈیا میں پارلیمانی انتخابات ہونے والے ہیں اور شمالی ریاستوں میں بی جے پی کی ممکنہ شکست پارٹی کے لیے بہت بڑا انتخابی دھچکا ہے۔