اسلام آباد: (سچ نیوز) سفارتی محاذ پر پاکستان کو ایک اور بڑی کامیابی ہوئی ہے۔ کارکے کیس میں پاکستان کیخلاف 86 کروڑ ڈالر ہرجانے کا فیصلہ معطل کر دیا گیا ہے۔
انٹرنیشنل سینٹر فار سیٹلمنٹ آف انوسٹمنٹ ڈسپوٹس نے اپنا ہی فیصلہ معطل کر دیا۔ حکومت نے جرمانے کے خلاف نظر ثانی کی اپیل دائر کی تھی۔ حکام کا کہنا ہے کہ کارکے کیس میں کرپشن کے ثبوت مل گئے ہیں۔
حکام کے مطابق کرپشن کے ثبوت عالمی عدالت میں شواہد کے ساتھ پیش کریں گے، امید ہے فیصلہ پاکستان کے حق میں آئے گا۔ خیال رہے کہ ترک کمپنی کارکے نے 2013ء میں پاکستان کیخلاف مقدمہ دائر کیا تھا۔ خیال رہے کہ پاکستان تحریک انصاف کی حکومت نے عدالتی کارروائی دوبارہ شروع کرنے کی درخواست دی تھی۔ 22 اگست 2017ء کو ٹریبونل نے پاکستان کے خلاف اس کیس کا فیصلہ ترک کمپنی کے حق میں دیا تھا۔
یاد رہے کہ آصف زرداری کی حکومت میں پاکستان ترکش کمپنی کارکے کے درمیان ایک معاہدہ ہوا تھا جس کے تحت کمپنی نے کراچی میں کرائے کا بجلی گھر لگایا گیا تھا اور اس بجلی گھر کو 2009ء سے 231 میگاواٹ بجلی کی فراہمی شروع کرنی تھی جس میں وہ ناکام رہی اور صرف 30 سے 40 میگاواٹ بجلی فراہم کی۔ حکومت پاکستان اس معاہدے کی تحت ترکش کمپنی کو ماہانہ 94 لاکھ ڈالر کرائے کی مد میں ادا بھی کرتی تھی۔
سابق چیف جسٹس پاکستان افتخار محمد چودھری نے ترکش رینٹل پاور پراجیکٹ کو غیر شفاف قرار دے کر معاہدے منسوخ کرنے کا حکم دیا تھا۔ ترکش کمپنی نے معاہدہ منسوخ ہونے پر ثالثی عدالت سے رجوع کیا اور پاکستان پر 2 ارب 10 کروڑ ڈالر ہرجانے کا دعویٰ کیا تھا۔