کیف(سچ نیوز) دنیا میں کچھ ایسے ملک بھی ہیں جن کی جمہوری حکومتوں کو ہمہ وقت دھڑکا لگا رہتا ہے کہ کہیں کوئی طالع آزما ان کا تختہ الٹ کر مارشل لاءہی نہ لگا دے لیکن آپ یہ سن کر دنگ رہ جائیں گے کہ یوکرین کی جمہوری حکومت نے خود فوج سے درخواست کر دی ہے کہ وہ ملک میں مارشل لاءلگا دے۔ میل آن لائن کے مطابق فوج سے یہ درخواست یوکرین کے صدر پیٹرو پوروشنکو نے کی ہے، جس میں انہوں نے کہا ہے کہ فوج 30دن کے لیے ملک میں مارشل لاءنافذ کر دے۔رپورٹ کے مطابق صدر پیٹرو کی طرف سے فوج کو یہ درخواست روس کی طرف سے ممکنہ حملے کے خطرے کے پیش نظر کی گئی ہے۔ گزشتہ دنوں روسی فوج نے ہلہ بول کر یوکرین نیوی کے 3بحری جہاز قبضے میں لے لیے تھے۔ روسی فوج کے اس اقدام پر یوکرین میں شدید خوف پایا جا رہا ہے اور حکومت اور عام شہریوں کا بھی خیال ہے کہ اب روس ان کے ملک پر حملہ کرنے والا ہے۔یوکرین نیوی کی طرف سے بتایا گیا ہے کہ روسی فوج نے آبنائے کرچ میں یوکرینی نیوی کے بحری جہازوں پر فائرنگ کی اور تین جہاز قبضے میں لے لیے۔ یہ جہاز یوکرین کے ساحلی شہر اوڑیسا سے دوسرے ساحلی شہر میریوپول جا رہے تھے۔ اس معاملے پر روس کا موقف ہے کہ جہاز غیرقانونی طور پر روسی سمندری حدود سے گزر رہے تھے جس کی وجہ سے انہیں روکا گیا۔ یوکرینی وزیرخارجہ پیولو کلیمکن کا کہنا ہے کہ ”روسی فوج نے جہازوں کے ساتھ جن یوکرینی فوجیوں کو پکڑا ہے ان کے ساتھ جنگی قیدیوں کا سا سلوک کیا جانا چاہیے۔“