واشنگٹن (سچ نیوز) امریکہ میں عیسائیوں کی مذہبی کتاب بائبل یاد نہ کرنے پر والدین نے اپنے 7 سالہ بچے کو زندہ دفن کردیا۔ تحقیقات میں یہ بات سامنے آئی کہ ظالم باپ نے ایک ہفتے تک معصوم بچے سے ایک گڑھا کھدوایا جبکہ اس کے بڑے بھائی کو نگرانی کا کام سونپا ، جب کھڈا مکمل ہوگیا تو بچے کو دفن کردیا گیا ۔امریکی ریاست وسکونسن کی کاﺅنٹی مینی ٹووک میں اپریل 2018 میں یہ افسوسناک واقعہ پیش آیا تھا جس کے بعد اس کیس کی مسلسل تحقیقات جاری رہیں۔ 7 سالہ بچے ایتھن ہواشلٹز کے قتل کے الزام میں اس کے سوتیلے باپ ٹموتھی، سوتیلی ماں ٹینا ہواشلٹز اور 15 سالہ بھائی کو پہلی بار پیر کے روز عدالت میں پیش کیا گیا۔15 سالہ لڑکے نے عدالت کو بتایا کہ اس کے 7 سالہ بھائی کو بائبل یاد نہ کرنے پر اس کے والد کی جانب سے سزا دی گئی۔ اسے ایک ہفتے تک ایک کھڈا کھودنے پر مجبور کیا گیا جس کی نگرانی مجھ سے کروائی گئی ۔ جب گڑھا مکمل ہوگیا تو بچے کو تابوت میں بند کرکے اس میں دفن کردیا گیا۔ لڑکے نے بتایا کہ ان کا باپ اس کے دوسرے جڑواں بہن بھائیوں کو بھی بائبل یاد نہ ہونے پر سخت سزائیں دیتا ہے۔بچے کے قتل کے الزام میں ظالم باپ ٹموتھی کو مرکزی ملزم قرار دیا گیا ہے جبکہ بچے کی والدہ پر الزام ہے کہ اس نے بچے کی حفاظت کیلئے کچھ نہیں کیا۔ ملزمہ کا کہنا ہے کہ وہ اکثر وقت سماجی کاموں میں مصروف رہتی تھی جس کے باعث اسے کچھ خبر نہیں تھی کہ گھر میں کیا ہورہا ہے۔ مقتول کے 15 سالہ بھائی کو قتل میں معاونت کے الزام کا سامنا ہے۔7 سالہ بچے کی حقیقی والدہ کا کہنا ہے کہ ان کے بیٹے کو ٹموتھی اور ٹینا کی نگرانی میں دیا گیا تھا۔ وہ اپنے بچے کیلئے انصاف چاہتی ہے اور چاہتی ہے کہ ملزمان زیادہ سے زیادہ عرصہ جیل میں گزاریں۔