پیرس (سچ نیوز) یورپ کے اہم ملک فرانس میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں بے تحاشہ اضافے کے خلاف احتجاج کیا جارہا ہے۔ فرانس میں مجموعی طور پر 2لاکھ 80 ہزار سے زائد لوگ سڑکوں پر نکلے۔ فرانس میں سب سے زیادہ ڈیزل استعمال کیا جاتا ہے جس کی قیمت ایک اعشاریہ 71 ڈالر (تقریباً 230 روپے پاکستانی) فی لٹر ہوگئی ہے۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق فرانس میں دوسرے ہفتے بھی تیل کی قیمتوں میں ہوشربا اضافے کے خلاف احتجاج جاری ہے۔ گزشتہ ہفتے فرانس بھر میں 2 ہزار مقامات پر احتجاجی مظاہرے ہوئے جن میں 2 لاکھ 80 ہزار سے زائد افراد نے شرکت کی۔ اس ویک اینڈ پر بھی احتجاج کیا گیا اورمظاہرین کی جانب سے صدارتی محل جانے کی کوشش کی گئی جس پر پولیس نے سخت کریک ڈاﺅن کیا اور مظاہرین کو منتشر کرنے کیلئے آنسو گیس کا بھرپور استعمال کیا۔ پولیس نے متعدد مظاہرین کو گرفتار بھی کرلیا ہے۔ پیرس میں مظاہرین سے نمٹنے کیلئے 3 ہزار پولیس اہلکار تعینات کیے گئے ہیں جبکہ شہر بھر میں 30 ہزار لوگ احتجاج کر رہے ہیں۔واضح رہے کہ فرانس میں استعمال ہونے والی کاروں میںزیادہ تر ڈیزل استعمال کیا جاتا ہے اور حکومت نے ڈیزل پر ڈیوٹی بڑھادی ہے جس کی وجہ سے قیمتوںمیں اضافہ ہواہے۔ فرانس میں اس وقت تقریباً 230 روپے فی لٹر ڈیزل مل رہا ہے ۔ گزشتہ 12 ماہ کے دوران ڈیزل کی قیمت میں 23 فیصد اضافہ کیا گیا ہے جو سنہ 2000 کے بعد سے اب تک کا سب سے زیادہ اضافہ ہے۔