کیف(سچ نیوز) روس کی طرف سے حملے کے خطرے کے پیش نظر گزشتہ ہفتے یوکرین کے صدرپیٹرو پوروشنکو نے خود اپنی فوج سے درخواست کی تھی کہ وہ ملک میں مارشل لاءنافذ کر دے۔ اب یوکرین کی طرف سے اپنی فوج روس کی سرحد پر پہنچا دی گئی ہے جس سے دنیا کے ایک بڑی جنگ کی لپیٹ میں آنے کا خطرہ بڑھ گیا ہے۔ ٹیلیگراف کے مطابق بارڈر پر فوج بھیجنے کا حکم بھی صدر پیٹرو نے دیا ہے اور ان کا کہنا ہے کہ ”روس نے بھی ہمارے بارڈر پر بڑی تعداد میں فوج تعینات کر دی ہے جس کے جواب میں ہم نے یہ قدم اٹھایا تاکہ کسی بھی ممکنہ حملے سے نمٹا جا سکے۔“فوج کی بارڈر پر تعیناتی کے حکم سے ایک روز قبل صدر پیٹرو نے ایک بیان میں کہا تھا کہ ”روس ہماری بندرگاہ میریوپول پر قبضہ کرنے کی کوشش کر رہا ہے تاکہ وہ اس کے ذریعے کریمیا تک پہنچ سکے۔“ روسی صدر ولادی میر پیوٹن کے ترجمان نے ان کے بیان کو احمقانہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ ”یوکرین کے سربراہ مارچ میں ہونے والی صدارتی انتخابات سے قبل کشیدگی کو بڑھانا چاہتے ہیں۔“واضح رہے کہ دونوں ملکوں میں کشیدگی کی نئی لہر اس وقت اٹھی جب 25نومبر کو روسی فوج نے یوکرینی بحریہ کے تین جہازوں پر فائرنگ کی اوران پر سوار فوجیوں سمیت انہیں قبضے لے لیا۔