نئی دہلی(سچ نیوز) پراسرار قتل کے معمے جب حل ہوتے ہیں تو اکثر اوقات قاتل کوئی ایسا شخص ہی نکلتا ہے جس پر مقتول کو بہت اعتبار ہوتا ہے۔ بھارت میں بھی ایسے ہی ایک 7سال پرانے قتل کا معمہ حل ہو گیا ہے جسے ایک ایسے شخص نے قتل کر ڈالا کہ کوئی اس پر شک تک نہیں کر سکتا تھا۔ٹائمز آف انڈیا کے مطابق کرن اگروال نامی اس خاتون کا قتل 18دسمبر 2011ءکو ہوا تھا۔ وہ نئی دہلی کے علاقے ماڈل ٹاﺅن کی رہائشی تھی اور اس کی بوری بند لاش عثمان پور کے علاقے سے ملی۔ اب تک پولیس قاتلوں تک نہیں پہنچ سکی تھی تاہم گزشتہ دنوں یہ معمہ حل ہو گیا۔ معلوم ہوا ہے کہ کرن اگروال کو کسی اور نے نہیں بلکہ خود اس کے وکیل وریندر کمار نے کرائے کے دو قاتلوں پرتھوی سنگھ اور کملیش کے ذریعے قتل کروایا۔“ایڈیشنل کمشنر راجیو راجن نے بتایا ہے کہ ”پولیس کے ایک کانسٹیبل گرچرن جیت سنگھ کو ایک مخبر نے گزشتہ دنوں بتایا کہ کرن اگروال کے قتل میں اس کا وکیل وریندر کمار ملوث ہو سکتا ہے۔اس مخبری پر جب وریندر کوگرفتار کرکے تفتیش کی گئی تو اس نے اعتراف جرم کر لیا۔ اس کی نشاندہی پر پرتھوی اور کملیش کو بھی حراست میں لے لیا گیا ہے اور انہوں نے بھی جرم قبول کر لیا ہے۔“رپورٹ کے مطابق کرن اگروال ایک شخص کے ساتھ اپنے ماڈل ٹاﺅن والے گھر کے معاملے پر تنازعہ چل رہا تھا۔ وہ شخص کرن سے گھر خالی کروانا چاہتا تھا جبکہ کرن گھر خالی کرنے کے عوض اس سے 2کروڑ روپے کا مطالبہ کر رہی تھی۔ اس پر وریندر نے اس شخص کو کہا کہ وہ صرف 30لاکھ روپے میں یہ گھر خالی کروا سکتا ہے۔ وریندر نے اس شخص سے یہ رقم لی اور کچھ رقم کرائے کے قاتلوں کو دے کر اسے قتل کروا دیا۔ وریندر اس تنازعے میں کرن کی وکالت کر رہا تھا لیکن مخالف پارٹی سے جا ملا اور اپنی ہی کلائنٹ کو قتل کروا دیا۔