سری نگر(سچ نیوز) مقبوضہ کشمیر میں کشمیری رہنما افضل گرو کی برسی پر میر واعظ عمر فاروق، یاسین ملک اور دیگرحریت رہنماؤں نے ہڑتال کی کال دی ہے۔تفصیلات کے مطابق کشمیر کی آزادی کے لیے جدوجہد کرنے کے جرم میں بھارت کے ہاتھوں شہادت پانے والے افضل گروکی برسی کے موقع پرآج مقبوضہ وادی میں مکمل ہڑتال ہے، کاروباری مراکز، تعلیمی ادارے، ٹرانسپورٹ مکمل طور پر بند ہے۔افضل گرو کی برسی منانے سے روکنے کے لیے کٹھ پتلی انتظامیہ نے سید علی گیلانی، میرواعظ عمر فاروق اور یاسین ملک سمیت دیگر حریت رہنماؤں کو نظر بند کردیا ہے۔کٹھ پتلی انتظامیہ نے افضل گرو کی برسی پر بھارت کے خلاف مظاہروں کو روکنے کے لیے سری نگر اور دیگر علاقوں میں غیر اعلانیہ کرفیو لگا دیا ہے۔ موبائل، انٹرنیٹ سروس اور ٹرین سروس بھی معطل کردی گئی ہے۔دوسری جانب کشمیری رہنما اور جموں وکشمیر لبریشن فرنٹ کے سربراہ یاسین ملک کی اہلیہ مشعال ملک نے اپنے ویڈیو پیغام میں کہا ہے کہ شہید محمد افضل گرو کو بھارتیوں کے اجتماعی ضمیر کو مطمئن کرنے کا مفروضہ باندھ کر تختہ دار پر لٹکایا گیا اور انہوں نے مسکراتے ہوئے تختہ دار کو چوم لیا لیکن باطل و ظالم کے سامنے سرتسلیم خم نہیں کیا۔یاد رہے کہ کشمیری رہنما افضل گرو کو نئی دہلی کی تہار جیل میں 2013 میں پھانسی دے دی گئی تھی اور ان کی تدفین جیل کے احاطے میں ہی کردی گئی تھی۔افضل گرو پر الزام لگایا گیا تھا کہ انہوں نے بھارتی پارلیمنٹ پرحملہ کیا تھا جس کے بعد انہیں بھارتی عدالت نے پھانسی کی سزا سنائی تھی۔