اگر اکتا رہا ہے دل ہی ہوگا
بہت گھبرا رہا ہے دل ہی ہوگا
جدائی کے سمے سینے سے لگ کر
تجھے سمجھا رہا ہے دل ہی ہوگا
وہ دیکھو بھیڑ میں بھی سب سے تنہا
اکیلے جا رہا ہے دل ہی ہوگا
اداسی کے محافل میں خوشی کے
جو نغمے گا رہا ہے دل ہی ہوگا
جو شاہی مجلسوں میں رات ہوتے
الف لیلیٰ رہا ہے دل ہی ہوگا