جرائم کو کنٹرول کرنے کیلئے جدید ٹیکنولوجی سے استفادہ کرنا وقت کی اہم ضرورت ہے۔خلیق الرحمن
تحصیل میونسپل ایڈمنسٹریشن پبی کی انتظامیہ صوبہ خیبرپختون خواہ کے پہلے سیف سٹی پراجیکٹ کے آغاز پر مبارکباد کی مستحق ہے۔مشیر برائے محکمہ ایکسائز و ٹیکسیشن و نارکوٹکس کنٹرول
نوشہرہ(نمائندہ خصوصی)گلوبل ٹائمز میڈیا رپورٹ کے مطابق مشیر وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا برائے محکمہ ایکسائز و ٹیکسیشن و نارکوٹکس کنٹرول خلیق الرحمن نے کہا ہے کہ جرائم کو کنٹرول کرنے کے لئے جدید ٹیکنالوجی سے استفادہ کرنا وقت کی اہم ضرورت ہے۔ پبی شہر ضلع نوشہرہ کا اہم تجارتی اور مصروف شہر ہے۔ تحصیل میونسپل ایڈمنسٹریشن پبی کی انتظامیہ صوبہ خیبر پختونخوا کے پہلے سیف سٹی پراجیکٹ کے آغاز پر مبارکباد کی مستحق ہے۔ سیف سٹی پراجیکٹ کے تحت پبی شہر میں جرائم کی روک تھام کے لئے ابتدائی طور پر 25 لاکھ روپے کے فنڈز سے جدید سیکیورٹی کیمرے نصب کئے جارہے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پبی شہر میں سیف سٹی پراجیکٹ کے تحت جدید سیکیورٹی کیمروں کے تنصیب کے پراجیکٹ اور پبی میں صفائی مہم کے افتتاح کے موقع پر منعقدہ تقریب سے خطاب کے دوران کیا۔ اس موقع پر اسسٹنٹ کمشنر پبی مس ثانیہ صافی، تحصیل میونسپل آفیسر اخلاق حسین، سابق ناظم نوشہرہ حاجی اشفاق احمد، ڈی ایس پی پبی روشن زیب، ڈی ایس پی ہیڈ کوارٹر پشاور طیب جان سمیت سابق بلدیاتی نمائندگان اور پاکستان تحریک انصاف کے مقامی کارکنوں کی ایک بڑی تعداد موجود تھی۔ مشیر ایکسائز و ٹیکسیشن و نارکوٹکس کنٹرول خلیق الرحمن نے پراجیکٹ کا باقاعدہ افتتاح کیا۔ ٹی ایم او پبی اخلاق حسین نے مشیر ایکسائز و ٹیکسیشن خلیق الرحمن کو پراجیکٹ کے حوالے سے بریفنگ دی کہ ابتدائی طور پر یہ پراجیکٹ پبی شہر میں شروع کیا جارہا ہے۔جس کو بعد میں پبی اسٹیشن، چراٹ روڈ اور شیخ شہباز بابا بازار پبی تک توسیع دی جائیگی۔ جس کا کنٹرول روم پبی پولیس اسٹیشن میں بنایا جائیگا۔ اس پراجیکٹ کی تکمیل سے پبی میں جرائم کی شرح میں خاطر خواہ کمی آئیگی۔صفائی مہم کے ذریعے پبی میں سیوریج نالیوں اور بازاروں کی بھاری مشینری سے صفائی کا کام کیا جائیگا۔اس موقع پر مشیر خلیق الرحمن نے کہا کہ پبی ایک اہم تجارتی مرکز ہونے کی وجہ سے یہاں پر روزانہ کروڑوں کا کروبار ہوتا ہے اور جی ٹی روڈ پر واقع ہونے کی وجہ سے اس علاقے میں ڈکیتیاں اور دیگر جرائم کی شرح بہت زیادہ ہے۔ جس پر تحصیل میونسپل ایڈ منسٹریشن، محکمہ پولیس اور تاجروں کی باہمی معاونت سے یہ صوبے کا پہلا سیف سٹی پراجیکٹ شروع کیا گیا جس کو بعد میں دیگر علاقوں تک توسیع دی جائیگی۔ انہوں نے کہا کہ جرائم کی روک تھام کے لئے جدید ٹیکنالوجی سے استفادہ کرنا وقت کی اہم ضرورت بن گئی ہے۔ عوام میں ٹیکس ادا کرنے کے حوالے سے آگاہی پیدا کی جائیگی۔ ٹیکسز کے پیسوں سے عوام کے فلاح کے منصوبے شروع کئے جاسکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پبی شہر کو ایک ماڈل شہر بنانے کے لئے ٹھوس اقدامات اٹھائے جارہے ہیں۔ پبی بیوٹیفیکیشن پراجیکٹ اور سیف سٹی پراجیکٹ سے پبی شہر صوبے کا ایک جدید شہر بن چکا ہے۔ صفائی کے حوالے سے عوام ٹے ایم اے عملہ سے بھرپور تعاون کرکے اپنے ارد گرد کے ماحول کو صاف ستھرا رکھ سکتے ہیں۔ جس سے علاقے میں جہاں خوبصورتی پیدا ہوگی تو دوسری جانب بیماریوں سے چھٹکارا حاصل ہوگا۔