تفصیلات کے مطابق
سینیٹ انتخابات سے قبل سندھ اسمبلی میں تحریک انصاف کے اراکین نے اپنی ہی پارٹی کے اُمیدواروں کے حق میں ووٹ نہ دینے کا اعلان کرنے والے ساتھیوں پر مبینہ طور پر حملہ کردیا۔
سندھ اسمبلی کے اجلاس پر تحریک انصاف کے منحرف اراکین کریم بخش گبول، شہریار شر اور اسلم ابڑو نے اسمبلی کے رجسٹر میں حاضری لگائی جہاں اسمبلی میں پاکستان پیپلز پارٹی کے حکومتی اراکین نے تینوں اراکین صوبائی اسمبلی کا استقبال کیا۔
تاہم (پی ٹی آئی) کے دیگر اراکین منحرف ساتھیوں کے ایوان آتے ہی ان سے الجھ پڑے اور ان پر حملہ کردیا اور دونوں کے درمیان ہاتھا پائی ہوئی۔
بعد ازاں ڈپٹی اسپیکر نے اجلاس کل تک کے لیے ملتوی کردیا۔
اجلاس ملتوی ہونے کے بعد (پی ٹی آئی) کے اراکین اسمبلی میڈیا سے گفتگو کے دوران مبینہ طور پر صحافیوں سے بھی الجھ پڑے جس کی وجہ سے نیوز کانفرنس کو ختم کرنا پڑا۔
(پی ٹی آئی) کے باغی اراکین نے صوبائی اسمبلی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ‘ہمیں کسی نے اغوا نہیں کیا، پاکستان کا آئین ہمیں حق دیتا ہے کہ اپنی مرضی سے جسے چاہے ووٹ دیں’۔*
اسلم ابڑو کا کہنا تھا کہ:
ہم نے مطالبہ کیا تھا کہ ہمیں کچھ دو، سندھ کی عوام مطالبہ کر رہی ہے انہیں اب تک کچھ نہیں ملا ہے۔
انہوں نے کہا کہ
‘سینیٹ انتخابات میں رائے شماری خفیہ ہونی تھی، ہم چاہتے تو چھپ کر بھی دے سکتے تھے تاہم ہمارے ضمیر نے اس کی اجازت نہیں دی۔