اسلام آباد: (سچ نیوز) 200 سے زائد ترقیاتی منصوبوں کے لئے 700 ارب روپے سے زائد پبلک سیکٹر ڈویلپمنٹ پروگرم (پی ایس ڈی پی) فنڈ خرچ کیا گیا۔
پلاننگ کمیشن کی پبلک سیکٹر ڈویلپمنٹ پروگرام پر مشتمل رپورٹ کے مطابق وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی اسد عمر نے ملک بھر میں ترقیاتی منصوبوں کے لئے فنڈز جاری کئے۔
جولائی 2019ء سے فروری 2020ء تک کے ترقیاتی بجٹ کا تناسب گزشتہ 6 سال میں سب سے زیادہ رہا۔ گزشتہ 7 ماہ میں پبلک سیکٹر ڈویلپمنٹ فنڈز کا استعمال 39 فیصد ریکارڈ کیا گیا۔
پچھلے 6 سال کے دورانیے میں یہ بجٹ کے استعمال کا سب سے زیادہ تناسب ہے۔ 2014-15ء میں ترقیاتی فنڈز کے استعمال کا تناسب صرف 32 فیصد تک تھا۔
کراچی کوسٹل پاور پراجیکٹ اور دیامیر بھاشا ڈیم ٹاپ 10 پراجیکٹس میں شامل ہیں۔ داسو اور نیلم جہلم ہائیڈرو پراجیکٹس سمیت تربیلا فورتھ ایکسٹینشن پر کام شروع کر دیا گیا ہے۔ 309 ارب روپے کی لاگت سے بننے والے مہمند ڈیم پر بھی کام شروع ہے۔
ہاؤسنگ منصوبے سمیت درختوں کی سونامی مہم پر بھی اربوں روپے خرچ کئے گئے۔ کراچی سے پشاور اور لاہور سے ملتان موٹروے کا منصوبہ بھی ٹاپ 10 میں شامل ہے جبکہ کراچی سے لاہور اور سکھر سے حیدر آباد موٹروے منصوبے کے لئے بھی رقم خرچ کی گئی۔
قراقرم ہائی وے فیز 2 منصوبے پر 24.2 ارب روپے خرچ ہوئے۔ ملک بھر میں آبپاشی کا نظام بہتر بنانے سمیت زرعی منصوبوں پر بھی خطیر رقم خرچ کی گئی۔
فصلوں کی پیداوار اور لائیو سٹاک کی بہتری سمیت ماہی گیروں کی ترقی کے منصوبے شامل ہیں۔ اس کے علاوہ ملک کے نہری نظام کی بہتری کے لئے فیز 2 پر بھی 5.5 ارب خرچ کئے گئے۔ گزشتہ 6 ماہ میں پشاور تا کراچی موٹروے پر 17.7 ارب روپے خرچ ہوئے ہیں۔