لاہور: (سچ نیوز) چین کے بارڈر سے ٹریڈ شروع ہونے کے بعد تھائی لینڈ سے بڑے پیمانے پر ادرک کی درآمد بیوپاریوں کے گلے پڑ گئی، مارکیٹ فورسز نے آنے والے دنوں میں ادرک کے نرخوں میں کمی کے امکانات ظاہر کر دئیے۔
حصول ادرک کے لیے ہمارا سب سے زیادہ انحصار چین اور اُس کے بعد تھائی لینڈ پر ہوتا ہے۔ کچھ عرصہ پہلے نئے چینی سال کے آغاز پر چھٹیوں کے باعث پاکستان اور چین کے درمیان 15 دنوں کے لیے تجارت بند ہوئی۔ اِسی دوران کرونا وائرس سامنے آنے پر تجارت کی بندش میں مزید 15دنوں کا اضافہ کردیا گیا۔
اِس سے تاثر پیدا ہوا کہ آنے والے دنوں میں ادرک کی قلت پیدا ہوسکتی ہے۔صورت حال سے فائدہ اُٹھانے کے لیے بیوپاری حضرات نے بڑی تعداد میں
تھائی لینڈ سے ادرک کی درآمد کے آرڈرز دے دئیے جہاں سے سپلائی پاکستان پہنچنا بھی شروع ہوچکی ہے لیکن اب چین سے بھی ادرک کی درآمد کا سلسلہ شروع ہوگیا ہے۔ شایدکسی ایسی ہی صورت حال کے پیش نظر لینے کے دینے پڑ جانے والا محاورہ وجود میں آیا تھا