مکہ مکرمہ (سچ نیوز )سعودی عرب میں طلاق کی شرح میں خوفناک اضافہ ہورہا ہے،ملک میں روزانہ 168 طلاقیں ہوتی ہیں جس کے مطابق ایک گھنٹے میں اوسطا 7 گھر ٹوٹ رہے ہیں ۔ سعودی گزٹ کے مطابق اس خوفناک شرح کی وجہ آپس میں بات چیت کی کمی ہے۔سعودی عرب کے نیشنل ڈائیلا گ سنٹر کے سروے کے مطابق طلاق یافتہ 85.4فیصد جوڑے صرف بات چیت میں کمی کی وجہ سے اپنے گھر نہیں بچائے۔نوجوان جوڑے اپنے گھر بچانے یا شادی شدہ زندگی کو جاری رکھنے کیلئے آپس میں بھی مذاکرات نہیں کرتے۔
سروے کے مطابق کل شادیوں میں سے 54.1فیصد شادیاں لڑکے یا لڑکی کی خواہش کے برعکس ہوتی ہیں۔اور ایسی شادیاں کرنے والوں کی اکثریت اپنی زندگیوں میں سسرالیوں کی مداخلت کی وجہ سے تنگ آجاتی ہے۔
رپورٹ کے مطابق6ماہ قبل روزانہ ایک سو انتیس طلاقیں ہوتی تھیں یعنی ہر ایک گھنٹے میں پانچ طلاقیں۔تاہم اب اس میں مزید اضافہ ہوگیا ہے۔طلاق کی وجوہات میں شراب اور نشے کی لت۔ سسرالیوں کی مداخلت شامل ہیں اور اس سب کا خمیازہ ان کے بچوں کو بھگتنا پڑتا ہے.
سروے میں شادیوں سے متعلق مسائل بتانے کے ساتھ حکومت سے درخواست بھی کی گئی ہے کہ ایسے سنٹرز بنائے جائیں جو لوگوں کی شادیوں کو کامیاب کرنے میں مدد دیں۔سروے میں بتایا گیا تھا کہ 81 فیصد طلاقیں شوہر یا بیوی کے اہل خانہ کی جانب سے جوڑے کی ذاتی زندگی میں مداخلت دینے کی وجہ سے ہوتی ہیں۔سروے میں شوہر اور بیوی کے درمیان مناسب پیار، بات چیت نہ ہونے اور ایک دوسرے کے جذبات کے احترام نہ کرنے کے سبب کو بھی طلاق کی ایک بڑی وجہ بتایا گیا تھا۔