کراچی (سچ نیوز) اینکر پرسن اقرار الحسن نے کہا ہے کہ آئین شکنی کا راستہ روکنا ہوگا، اگر موجودہ حکومت کو گھر بھیج کر مارشل لگادیا جائے تو جو آج ریلیاں نکال رہے ہیں کیا وہ چند سال بعد بھی ایسی ہی ریلیاں نکالیں گے۔
ٹوئٹر پر اظہار خیال کرتے ہوئے اقرار الحسن نے کہا کہ پاکستان کےلئے جنگیں لڑنے والوں کےلئے جان حاضر ہے ، پاکستان کی پاک فوج کے سربراہ کامقام ہماری پلکیں ہیں لیکن مارشل لاء، آئین شکنی، منتخب حکومتوں کو بیک جنبشِ اَبرو گھربھیجنے اور پاک فوج جیسے بے مثال ادارے پر دس دس سال مسلط رہ کر کئی شاندار افسران کی ترقی کا راستہ روکنے کے عمل کو روکنا ہو گا۔
اقرار الحسن نے کہا کہ فیصلے کے پیراگراف 66 پر بھر پور اختلاف کے باوجود میں یہ سمجھتا ہوں کہ بحث پرویز مشرف کی سزا کے غلط یا صحیح ہونے سے زیادہ اس بات پر ہونی چاہئے کہ ان تمام ججزاور نام نہاد سیاستدانوں کو بھی دار پر لایا جائے جو آئین شکنی کے عمل میں کسی بھی طرح شریک تھے۔
اینکر پرسن کا کہنا تھا کہ پرویز مشرف کے حق میں ریلیاں نکالتے ’عوام‘، بیانات داغتے وزراءاور جلسے کرتی ایم کیو ایم سے سوال ہے کہ کیا اگر آج اور اسی موجودہ حکومت کو گھر بھیج کر مارشل لاءنافذ کر دیا جائے تو کیا وہ اس کی حمایت کریں گے؟ چندبرس بعدایسے ہی ریلیاں نکالیں گے؟