*حکومت کا سرکاری ملازمین کو نیا تحفہ* 55 سال تک کی عمر میں ریٹائرمنٹ*اضافی بوجھ میں کمی اور نوجوانوں کو سرکاری نوکریاں :
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔؟۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
تمام سرکاری ملازمین کے لئے پالیسی کا اجراء ہونے جارہا ہے جس کے تحت ملازم کو 60 برس عمر تک سروس کرنے کا تحفظ ختم کیا جارہا ھے اور تھوڑے تھوڑے کر کے یہ سب پرانے ملازمین نوکریوں سے قبل از وقت پینشن/گریجویٹی دے کر ریٹائر کءے جارہے ہیں۔
اور آ ءیندہ کے لئے IMF کے ایجنڈے پر کوئی بھی ملازم پینشن ایبل نوکری پہ نہیں رکھا جاسکے گا۔
اس ضمن میں 3 الگ الگ کمیٹیاں کام کریں’گی۔ جو گریڈ 1تا 16 الگ کمیٹی ہوگی۔
گریڈ 17 تا 20 الگ اور
گریڈ 21-22 کی الگ کمیٹی کام کرے گی۔
یہ کمیٹیاں اپنی اپنی سفارشات مرتب کرکے ملازمین کی قبل از وقت ریٹائرمنٹ بمعہ اخراجات حکومت کو پیش کرے گی۔
اور یوں ایک دو ماہ کے اندر ریٹائرمنٹ کے آ رڈر جاری ہونا شروع ہو جایئں گے، اور IMF کو ساتھ ساتھ اپنی کارکردگی بتاتے جاءیں گے۔
اس ضمن میں 58 برس والے ملازمین کو فوری طور پر 2 سال کی رخصت پر بھیج دیا جائے گا۔ اور اس کے بعد 30 برس سروس والے ملازمین کی تیاری کا مرحلہ شروع ہو جاءے گا۔
اس کے بعد 25 برس سروس والوں کی باری آ ءےگی۔
مرحلہ وار ریٹائرمنٹ کی فہرست میں کنٹریکٹ ملازمین کو فارغ کیے جانے کا بھی قوی امکان ہے اور سالانہ کنٹریکٹ والے ملازمین کا اگلا کنٹریکٹ renewنہیں کیا جائے گا اور اس طرح وہ ملازم
ڈی نوٹیفاءی ہوکر گھر چلا جائے گا۔
پھر کچھ ایسے ملازمین بھی زد میں آ ءینگے جن کی سروس تو پکی ھے مگر وہ پینشن کے رولز میں نہیں آتے۔ ایسے ملازمین میں سے خراب کارکردگی والے فارغ کر دیئے جائیں گے۔
پھر ساتھ ہی redundant پوسٹوں پر کام کرنے والے ملازمین بھی ریٹائر کر دیئے جاءیں گے۔
یاد رہے ریڈنڈنٹ وہ پوسٹیں ہیں جن پر ملازم کام کر رہا ھے مگر اس پوسٹ کی محکمہ کو اب ضرورت باقی نہیں رہی، اور جیسے جیسے ان پوسٹوں پر کام کرنے والے ریٹائرڈ ہوتے جائیں گے ویسے ہی اس پوسٹ کو ہی سرے سے ختم کر دیا جائے گا۔
ذراٸع