نئی دہلی(سچ نیوز) پاکستان کا لفظ آئے تو ہمارے ذہن میں یقینا ہمارے ملک کا خیال ہی آئے گا مگر آپ کو یہ سن کر حیرت ہو گی کہ بھارت میں ایک گاﺅں ایسا بھی ہے جس کا نام ’پاکستان ‘ ہے۔ گلف نیوز کے مطابق یہ گاﺅں بھارتی ریاست بہار میں واقع ہے اور اس کا یہ نام اس کے باسیوں کے 1947ءمیں ہجرت کرکے پاکستان چلے جانے کی وجہ سے پڑا۔پاکستان نامی اس گاﺅں میں اس وقت کوئی ایک بھی مسلمان نہیں رہتا اور نہ ہی اب یہاں کوئی مسجد ہے۔ اس گاﺅں کی کل آبادی 1200نفوس پر مشتمل ہے۔ اس نام کی وجہ سے یہاں کے رہنے والے باقی آبادیوں کی طرف سے نفرت کا شکار بھی رہتے ہیں اور اب اپنے گاﺅں کا نام تبدیل کرنا چاہتے ہیں۔ اس سلسلے میں انہوں نے حکام کو درخواست بھی دے رکھی ہے کہ جتنی جلدی ہو سکے ان کے گاﺅں کا نام تبدیل کر دیا جائے۔گاﺅں کے رہائشی انوپ لال ٹوڈو نامی شخص کا کہنا تھا کہ ”ہم دہائیوں سے ایک عجیب صورتحال میں پھنسے ہوئے ہیں۔ کوئی بھی ہمارے گاﺅں کی لڑکیوں سے شادی نہیں کرتا۔ ہم جہاں بھی جائیں، ہمارا تعارف ’پاکستانی‘ کے طور پر ہوتا ہے اور لوگ ہمیں عجیب نفرت انگیز نظروں سے دیکھتے ہیں، ہمیں اس تعارف پر بہت شرمندگی ہوتی ہے۔ ہمارا تو پاکستان کے ساتھ کوئی لینا دینا بھی نہیں پھر بھی لوگ ہم سے نفرت کرتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ اب ہم اپنے گاﺅں کا نام تبدیل کروانا چاہتے ہیں۔“