دمشق(سچ نیوز) امریکی صدر ٹرمپ کی طرف سے شام سے افواج واپس بلائے جانے کے اعلان کے باوجود ترکی کے حملے کے پیش نظر ایک بار پھر امریکی افواج متحرک ہوئیں اور بمباری کرکے اپنا ہی ایک اڈہ تباہ کر ڈالا۔ بزنس انسائیڈر کی رپورٹ کے مطابق امریکی افواج نے ایف 15جنگی طیاروں اور اپاچی ہیلی کاپٹرز کے ذریعے اپنے ہی ’اینٹی داعش ہیڈکوارٹرز‘ پر بمباری کر ڈالی۔ تاہم امریکی فوج نے یہ کام منصوبہ بندی کے تحت کیا۔وال سٹریٹ جنرل کے مطابق امریکی افواج کو خدشہ لاحق ہو گیا تھا کہ ترک افواج اور اس کی حمایت یافتہ شامی فورسز جس تیزی کے ساتھ پیش قدمی کر رہی ہیں، جلد وہ اس اڈے پر بھی قبضہ کر لیتی۔ چنانچہ اڈے کو ترک اور شامی فورسز کے قبضے میں جانے سے بچانے کے لیے امریکی فوج نے اسے تباہ کر ڈالا۔ رپورٹ کے مطابق امریکی فوج نے یہ اڈا کرد جنگجوﺅں پر مشتمل سیرین ڈیموکریٹک فورسز کو تربیت دینے اور جنگی سازوسامان ذخیرہ کرنے کے لیے بنایا تھا۔اس اڈے پر تاحال امریکی اور سیرین ڈیموکریٹک فورسز کے اہلکار موجود تھے۔ حملے سے قبل امریکی فوجی اڈے سے نکل گئے اور کرد جنگجو بھی وہاں سے فرار ہو گئے اورجاتے ہوئے اڈے کے اپنے زیراستعمال حصے کو آگ لگا گئے۔ جس کے بعد امریکی جنگی جہازوں اور ہیلی کاپٹر نے وہاں بمباری کر دی۔