سری نگر(سچ نیوز) مقبوضہ جموں و کشمیر میں غاصب بھارت سرکار نے 72روز بعد بالآخر شہریوں کو موبائل فون استعمال کرنے کی محدود اجازت دے دی لیکن جونہی شہریوں نے اپنے فون آن کیے نئی مصیبت آن کھڑی ہوئی۔ٹائمز آف انڈیا کے مطابق غاصب سرکار کی طرف سے صرف کالنگ کی سروس چالو کی گئی تھی اور جب شہریوں نے کال کرنے کی کوشش کی تو معلوم ہوا کہ بیشتر لوگوں کی کالنگ سروس ہی کمپنیوں کی طرف سے معطل کی جا چکی ہے اور اس کی وجہ ان 72دنوں کا بل ادا نہ کرنا تھی جن دنوں میں وادی میں سروس ہی معطل رہی۔ گویا کشمیریوں سے ان دنوں کا بل مانگا جا رہا ہے جن دنوں میں انہوں نے فون استعمال ہی نہیں کیا۔کالنگ سروس بحال ہوتے ہی شہریوں کو سیلولر کمپنیوں کی طرف سے دھڑا کالز اور ایس ایم ایس موصول ہونے لگے کہ اپنے گزشتہ 72دنوں کا بل فوری جمع کروائیں۔ پری پیڈ استعمال کرنے والے شہری کالنگ سروس چالو ہونے کے باوجود اپنے پیاروں سے رابطہ نہیں کر سکتے جن سے ان کا رابطہ کٹے 72دن گزر چکے ہیں۔ وادی میں انٹرنیٹ کی سروس تاحال معطل ہے جس کی وجہ سے وہ فوری طور پر اپنے بل بھی ادا نہیں کر سکتے، نتیجتاً ان کی کالنگ سروس بھی معطل کی معطل ہی رہی۔ واضح رہے کہ گزشتہ روز 14اکتوبر کو کالنگ سروس کے ساتھ ساتھ ایس ایم ایس سروس بھی بحال کی گئی تھی تاہم آج 15اکتوبر کو ایس ایم ایس سروس دوبارہ بند کر دی گئی ہے۔