نئی دہلی(سچ نیوز) کچھ ہفتے قبل ایران نے امریکہ کا ایک جاسوس ڈرون طیارہ مار گرایا تھا۔ اس واقعے سے امریکہ کی جو سبکی ہوئی سو ہوئی مگر اب اس کی وجہ سے اسے 6ارب ڈالر کا نقصان ہونے کا بھی احتمال ہے کیونکہ ایران کی طرف سے یہ ڈرون طیارہ گرائے جانے کے بعد بھارت نے امریکہ سے یہ ڈرون طیارے خریدنے کے فیصلے پر نظرثانی شروع کر دی ہے اور غالب امکان ہے کہ اب وہ یہ جاسوس ڈرون طیارے نہیں خریدے گا۔سپوتنک نیوز کے مطابق بھارت امریکہ سے 30بغیر پائلٹ ایریل وہیکلز (Unmanned aerial vehicles) نامی جاسوس ڈرون طیارے خریدنے کا فیصلہ رکھا تھا جن پر 6ارب ڈالر لاگت آنی تھی۔ تاہم اب ذرائع کا کہنا ہے کہ انڈین ایئرفورس اس فیصلے پر نظرثانی کر رہی ہے، کیونکہ ایران کی طرف سے یہ ڈرون گرائے جانے کے بعد اس کے موثر اور بہتر کام کرنے کی صلاحیت پر سوال اٹھ کھڑے ہوئے ہیں۔ذرائع کے مطابق انڈین ایئرفورس کا خیال ہے کہ بھارت کے ہمسائے میں پاکستان اور چین ہیں جن کے پاس زمین سے فضاءمیں مار کرنے والے بہترین میزائل سسٹمز ہیں۔ اگر ایران اس ڈرون کو گرا سکتا ہے تو پاکستان اور چین اس سے کہیں بہتر ہتھیار رکھتے ہیں۔ بھارت اگر یہ ڈرون خریدتا ہے تو پاکستان اور چین کی طرف سے انہیں گرانا ایران کی نسبت اور بھی آسان ہو گا۔