نیویارک(سچ نیوز) بنیادی طور پر انٹرنیٹ کئی نیٹ ورکس کا ایک نیٹ ورک ہے۔ اس کی روانی برقرار رکھنے کے لیے پوری دنیا کے کمپیوٹرز کا کیبلز سے منسلک ہونا ضروری ہے۔ تاہم بدقسمتی سے موسمیاتی تبدیلیوں کے باعث سمندر کی سطح بلند ہو رہی ہے، سمندر میں موجود انٹرنیٹ کی کیبلز اور دیگر سازوسامان پانی میں مزید گہرائی میں جا رہا ہے اور خطرے سے دوچار ہوتا جا رہا ہے۔ آپ کہہ سکتے ہیں کہ انٹرنیٹ سمندر میں ڈوب رہا ہے۔ امریکہ کی یونیورسٹی آف وسکانسن کے سائنسدانوں نے ایک تحقیق میں بتایا ہے کہ سمندر کی سطح اس تیزی سے اوپر آ رہی ہے کہ آئندہ 15سالوں میں اتھلے پانی میں موجود فائبر آپٹک کیبلز اور ڈیٹا سٹیشنز گہرے پانی میں ڈوب کر ناکارہ ہو جائیں گے۔ پاﺅل بریڈ فورڈ اور ان کے ساتھیوں کی یہ تحقیق درست ثابت ہو رہی ہے کیونکہ حالیہ سالوں میں ان فائبر آپٹک کیبلزوغیرہ کی پانی میں گہرائی بہت زیادہ بڑھ چکی ہے۔ تحقیق کاروں کا کہنا ہے کہ صرف امریکہ میں ہی 6400کلومیٹر سے زائد کیبلز 2033تک ناقابل استعمال ہو جائیں گی۔