نئی دہلی(سچ نیوز) بھارت کی سڑکوں پر مسلمانوں پر تشددکے واقعات کوئی نئی بات نہیں، کئی واقعات میں تو انتہاءپسند ہندوﺅں نے مسلمانوں کو خنزیر کا گوشت تک کھانے پر مجبور کر دیا۔ اب بھارت کی تہاڑ جیل میں قید ایک مسلمان قیدی پر جیل کے عملے کے تشدد کا واقعہ سامنے آیا جنہوں نے اس مسلمان قیدی کا جسم داغ کر ایسی چیز بنا دی کہ جان کر ہر مسلمان دکھی ہو جائے۔ ٹائمز آف انڈیا کے مطابق اس شخص کا نام شبیر ہے جس کی پیٹھ پر جیل کے عملے نے لفظ ’اوم‘کندہ کر دیا جو ہندو مذہب کا سب سے مقدس لفظ ہے اور ہر ہندو پوجا کے شروع اور آخر میں یہ لفظ بولتا ہے۔شبیر عرف نبیر نامی یہ 34سالہ مسلمان قیدی نومبر 2017سے تہاڑ جیل میں قید ہے جہاں اس نے جیل نمبر 4کے سپرنٹنڈنٹ سے شکایت کی کہ ان کی بیرک کا چولہا کام نہیں کر رہا۔ اس شکایت پر سپرنٹنڈنٹ اس قدر غصے میں آ گیا کہ عملے کو کہہ کر شبیر پر بدترین تشدد کروا ڈالا اور یہیں پر بس نہیں کی اور دھاتی سے بنایا گیا لفظ اوم آگ پر گرم کیا اور وہ شبیر کی پشت پر لگا دیا جس سے یہ لفظ اس کے جسم پر نقش ہو گیا۔شبیر کے خاندان نے جیل عملے کے اس روئیے کے خلاف عدالت میں ایک درخواست دی، جس پر شبیر کو عدالت میں پیش کیا گیا تو مجسٹریٹ ریچا پریہار نے شبیر کی کمر خود دیکھی جس پر ’اوم‘ کندہ کیا گیا تھا۔ مجسٹریٹ نے واقعے کی انکوائری کا حکم دیا ہے اور ڈی جی پی جیل سے کہا ہے کہ وہ آئندہ 24گھنٹوں میں سی سی ٹی وی فوٹیج اور دیگر قیدیوں کے بیانات قلمبند کریں۔