نئی دلی (سچ نیوز) بھارتی عدالت نے 4 سالہ ننھی بچی کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنانے والے استاد مہندرا سنگھ گوند کو سزائے موت سنادی۔ درندہ صفت شخص کو 2 مارچ کو ریاست مدھیہ پردیش میں جبل پور جیل میں پھانسی پر لٹکایا جائے گا۔ اگر اس شخص کی سزائے موت پر عملدرآمد ہوگیا تو یہ ریپ کے جرم میں سزائے موت پانے والا پہلا بھارتی بن جائے گا۔مجرم نے گزشتہ برس گرمیوں میں اپنی 4 سالہ ننھی شاگرد کو اس کے گھر سے اغوا کیا اور جنگل میں لے جا کر انتہائی ظالمانہ طریقے سے درندگی کا نشانہ بنا کر فرار ہوگیا۔ بچی غائب ہونے پر تلاش شروع کی گئی تو کچھ گھنٹوں بعد وہ جنگل سے انتہائی بری حالت میں ملی جسے فوری ہسپتال پہنچایا گیا۔ ڈاکٹرز کے مطابق 4 سالہ بچی کے ساتھ اتنا ظلم کیا گیا تھا کہ اس کے اندرونی اعضا اپنی جگہ سے ہل گئے تھے۔ خوش قسمتی سے بچی کی جان تو بچ گئی لیکن اس کے جسم کے اندرونی حصوں کو دوبارہ اپنی جگہ پر واپس لانے کیلئے ڈاکٹرز کو کئی مہینے تک اسے ہسپتال میں ہی رکھنا پڑا۔جج نے مجرم کو سزائے موت سناتے ہوئے کہا کہ ’ عدالتیں سنگین مجرموں کو سخت سزائیں دینے کے فریضے سے راہ فرار اختیار نہیں کرسکتیں، ایسے مجرموں کو سخت سزا دی جانی چاہیے تاکہ اس طرح کے جرائم کا سد باب ہوسکے‘۔عدالت نے اس جرم کو اس لیے بھی زیادہ سنگین قرار دیا کیونکہ اس میں ایک استاد ملوث تھا جس نے بچوں کو اخلاقیات کا سبق پڑھانا ہوتا ہے۔ عدالت نے قرار دیا ہے کہ مجرم کو 2 مارچ کو جبل پور جیل میں پھانسی پر لٹکایا جائے گا ، یہاں تک کہ سپریم کورٹ اس کی پھانسی نہ رکوادے۔