نیویارک(سچ نیوز) امریکہ میں ایک آنجہانی ڈاکٹر کے متعلق اس کی موت کے 14سال بعد انکشاف ہوا ہے کہ اس نے اوہائیوسٹیٹ یونیورسٹی میں دوران ڈیوٹی 177مرد طالب علموں کو جنسی ہراسگی کا نشانہ بنایا تھا۔ ایکسپریس ٹربیون کے مطابق اس ڈاکٹر کا نام رچرڈ سٹراﺅس تھا جس کا 2005ءمیں انتقال ہو چکا ہے۔ وہ 1978سے 1998تک اوہائیو سٹیٹ یونیورسٹی میں تعینات رہا اور اس دوران طالب علموں کو ہراساں کرتا رہا۔اس کی کرتوتوں کے متعلق 1979ءمیں ہی یونیورسٹی انتظامیہ کو شکایات موصول ہوئی تھیں لیکن اس کے خلاف کبھی کوئی ایکشن نہیں لیا گیا۔ تاہم اب ایک آزادانہ تحقیقات میں معلوم ہوا ہے کہ اس نے 177طالب علموں کو ہراساں کیا تھا۔ تحقیقات میں یونیورسٹی کے سابق طالب علموں اور سٹاف سمیت 440لوگوں کے انٹرویوز کیے گئے اور سبھی نے بتایا کہ وہ رچرڈ کے اس روئیے سے آگاہ تھے۔ ان طالب علموں میں درجنوں وہ لوگ بھی شامل تھے جنہیں رچرڈ نے ہراساں کیا تھا۔ یونیورسٹی کے صدر مائیکل ڈریک کا کہنا تھا کہ ”رچرڈ کی طرف سے طالب علموں کو ہراساں کیے جانے کا معاملہ گزشتہ سال ہمارے علم میں لایا گیاجس کے بعد ہم نے آزادانہ تحقیقات کا فیصلہ کیا۔ ان تحقیقات پر 12ماہ لگے جس کی رپورٹ اب سامنے آئی ہے اور اس میں ہوشربا انکشافات ہوئے ہیں۔ میں یہ سمجھنے سے قاصر ہوں کہ شکایات کے باوجود کبھی رچرڈ کے خلاف کوئی ایکشن کیوں نہ لیا گیا۔“