گفتی کے خوبصورت علاقے میں ایک پر وقار تقریب کا انعقاد کیا گیا

جس میں مقامی سی سی بی کے ارکین اور دیگر علاقہ عمائدین نے پی ٹی آئی میں کثیر تعداد میں شمولیت اختیار کیا

چترال(نمائندہ خصوصی)گلوبل ٹائمز میڈیا رپورٹ کے مطابق گفتی کے خوبصورت علاقے میں مقامی سی سی بی کے اراکین اور علاقے کے لوگوں نے بھی کثیر تعداد میں پاکستان تحریک انصاف میں شمولیت کا اعلان کیا جس میں سابق صوبائی وزیر سلیم خان کا ایک رشتہ بھی شامل تھا۔کارکنوں کی کنونشن سے میر اعجم خان،محمد رحیم، شہزادہ امان الرحمان،شربت خان، مجید خان، شیر جہان ساحل، قیوم خان، گور گلا خان،ظہور علی وغیرہ نے بھی اظہار حیال کیا۔اس کے بعد وزیر زادہ نے وادی آرکاری کا دورہ کیا جو نہایت دور آفتادہ اور پسماندہ ترین علاقوں میں شمار ہوتا ہے۔ آرکاری کے لوگوں نے ان کا شکریہ ادا کیا اور سپاس نامہ پیش کرتے ہوئے اس وادی میں سڑک، سکول کی اپ گریڈیشن، ہسپتال وغیرہ کی تعمیر کا مطالبہ کیا۔سابق ناظم عبد المجید نے شکا یت کیا کہ آرکاری سڑک کی تعمیر کیلئے صوبائی حکومت نے ایک کروڑ روپے سے زائد رقم دی تھی مگر محکمہ سی اینڈ ڈبلیو اور ٹھیکدار کی آپس میں ملی بھگت سے وہ رقم خرد برد کا شکار ہوا اور سڑک میں کوئی کام نہیں ہوا جبکہ علاقے کے لوگ اپنی مدد آپ کے تحت سڑک کی مرمت کا کام کرتے ہیں۔وزیر زادہ نے گورنمنٹ ہائی سکو ل آرکاری کا دورہ کیا جہاں سکول کے ہیڈ ماسٹر نے شکایت کی کہ لیبارٹری کو ٹھیکدار نے نہایت ناقص بنایا ہے اور نیچے گرنے والا تھا جس پر اس کے چھت کو نیچے سے مزید ستون لگائے گئے مگر چھت اب بھی حطرے میں ہے کسی بھی وقت بچوں پر گر سکتا ہے جس کیلئے اس کے اوپر دوسرا چھت ڈالنا چاہئے تاکہ بارش کا پانی اس کو مزید نقصان نہ دے۔ وزیر زادہ نے وہاں ایک لکڑی کا بنا ہوا پل کا بھی افتتاح کیا۔اس موقع پر وزیر زادہ نے گلوبل ٹائمز میڈیا یورپ کے ساتھ ایک اخباری بیان میں کہا کہ وہ اس علاقے کی ترقی کیلئے ہر ممکن کوشش کرے گا اور حصوصی طور پر اس وادی کی سڑک اگلے دو سال میں مکمل ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ انہوں نے سکول کیلئے سیکشن فور لگواکر زمین خریدے گا اور دیگر مرمت کیلئے دس لاکھ روپے کا گرانٹ دوں گا۔ ایک دوسرے سکول کیلئے جو کمیونٹی بیسڈ سکول ہے اس کیلئے پندرہ لاکھ روپے، کھیل کے میدان کیلئے دس لاکھ اور ایک کروڑ پچاس لاکھ روپے دیگر چھوٹے چھوٹے منصوبوں کیلئے اعلان کرتا ہوں۔ اس تقریب میں کثیر تعداد میں لوگوں نے شرکت کی اور عمران خان کا شکریہ ادا کیا کہ باوجود یکہ چترال کے لوگوں نے ووٹ کسی اور دیا ایک رکن اسمبلی بھی منتحب نہیں کرواسکے مگر اس کے باوجود عمران خان نے چترال کو تین حصوصی نشستیں دئے جس پر ہم ان کے شکر گزار ہیں اور آئندہ اس کو مزید تقویت دیں گے۔

Exit mobile version