اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی (ایف آئی اے) نے واضح کیا ہے کہ وزیر اعظم شہباز شریف اور حمزہ شہباز کے خلاف کیس واپس نہیں لیے گئے۔
اپنے ایک بیان میں ترجمان ایف آئی اے نے کہا کہ میڈیا پر یہ جھوٹی خبر چل رہی ہے کہ ایف آئی اے نے لاہور میں ایک مخصوص سیاسی جماعت کے قائدین کے خلاف کیسز واپس لے لیے ہیں، ایف آئی اے یہ جھوٹی خبر پھیلانے والے افراد کے خلاف قانونی چارہ جوئی کرسکتا ہے۔
ترجمان کے مطابق کیس کے پراسیکیوٹر نے عدالت میں 11 اپریل کو کیس میں پراسیکیوٹر کی تبدیلی کی درخواست دی تھی ، اس پراسیکیوٹر کو کیس میں پیش نہ ہونے کی ہدایت کی گئی تھی ، اس کا یہ مطلب نہیں ہے کہ کیس واپس لے لیا گیا ہے۔ یہ وہ وقت تھا جب شہباز شریف نے بطور وزیر اعظم حلف نہیں اٹھایا تھا اور اس وقت ڈی جی ایف آئی اے ثناء اللہ عباسی تھے، رائے طاہر کو 22 اپریل کو اس عہدے پر تعینات کیا گیا تھا اور یہ معاملہ ان کے ڈی جی بننے سے پہلے کا ہے۔ترجمان نے اپنے وضاحتی بیان میں مزید کہا کہ پراسیکیوٹر کی تبدیلی ایک معمول کا معاملہ ہے، پچھلی حکومت کے دوران بھی اسی کیس میں کئی پراسیکیوٹرز تبدیل ہوئے تھے۔ ترجمان ایف آئی اے نے اپیل کی کہ اس حوالے سے جھوٹی خبر نہ پھیلائی جائے۔
خیال رہے کہ اس سے قبل یہ خبر سامنے آئی تھی کہ ڈی جی ایف آئی اے نے وزیر اعظم شہباز شریف اور وزیر اعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز کے خلاف منی لانڈرنگ کیس کی پیروی کرنے سے منع کردیا ہے اور ایف آئی اے اس کیس سے دستبردار ہوگیا ہے۔