ٹوکیو( سچ نیوز ) ایک بحری جہاز پر 3700سے زائد مسافر سوار تھے جن میں سے ایک میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی اور اس جہاز کے مسافروں کو جاپان کے ساحل پر جہاز میں ہی ’طبی قید‘ میں رکھ لیا گیا ہے۔ میل آن لائن کے مطابق ڈائمنڈ پرنسس نامی یہ بحری جہاز جاپان کے شہر یوکوہاما کی بندرگاہ پر لنگرانداز ہے۔ پہلے اس جہاز کے 10مسافروں میں کورونا وائرس کی تصدیق ہو چکی تھی۔ گزشتہ روز 10مزید لوگوں میں وائرس کی تشخیص ہو گئی جس سے وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد دوگنا ہو گئی۔رپورٹ کے مطابق جاپانی حکام جہاز پر سوار تمام مسافروں کے ٹیسٹ کرنے میں لگے ہوئے ہیں اور اب تک صرف 273لوگوں کے ٹیسٹ ہوئے ہیں جن میں سے 20میں کورونا وائرس پایا گیا ہے۔ اس شرح پر حکام شدید خطرے کا اظہار کر رہے ہیں کہ ممکنہ طور پر جہاز کے سینکڑوں مریض اس وائرس کا شکار ہو سکتے ہیں۔ 20مریض سامنے آنے کے باوجود جاپانی میڈیا کا کہنا ہے کہ جہاز کے اندر لوگ بالکونیوں میں کھڑے ایک دوسرے باتیں کر رہے ہوتے ہیں اور ان میں سے اکثر نے ماسک بھی نہیں پہنا ہوتا۔
اس جہاز میں مختلف ممالک کے لوگ شامل ہیں جن میں 70برطانوی شہری بھی ہیں۔ واضح رہے کہ ہانگ کانگ کی بندرگاہ پر اس جہاز سے ایک مسافر اترا تھا جس میں کورونا وائرس کی تشخیص ہو گئی تھی چنانچہ اس جہاز کو جاپان کی بندرگاہ پر روک لیا گیا اور اب مسافروں کو جہاز سے اترنے کی اجازت نہیں ہے۔ جہاز میں سوار ایک برطانوی میاں بیوی نے فیس بک کے ذریعے بات کرتے ہوئے بتایا ہے کہ انہیں جہاز میں ایسا لگ رہا ہے جیسے وہ کسی جیل میں قید ہوں۔ جہاز میں لوگ شدید خوف کا شکار ہیں۔ بعض تو باہر نکلتے اور ایک دوسرے سے ملتے جلتے ہیں لیکن اکثر اپنے اپنے کمروں میں دبکے بیٹھے ہیں اور خوف کے باعث کسی سے نہیں ملتے۔