پیرس(سچ نیوز)فرانس کے دارالحکومت پیرس میں تیسرے روز بھی ہزاروں مظاہرین نے ایندھن پرٹیکسوں کی شرح میں اضافے اور صدر عمانوایل ماکروں کی اقتصادی پالیسیوں کے خلاف پر تشدد احتجاج کا سلسلہ جاری رکھا ،مشتعل مظاہرین کی پولیس سے جھڑپیں،سڑکوں پر رکاوٹیں کھڑی کرکے ٹائروں اور سامان کو آگ لگادی،183 مظاہرین گرفتار، کئی زخمی ۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق فرانس کے دارالحکومت پیرس میں تیسرے روز بھی پٹرول اور گیس پر ٹیکسوں کی بڑھائی گئی شرح اور فرانسیسی صدر کی معاشی پالیسیوں کے خلاف ہزاروں شہری سڑکوں پر نکل آئے ،اس موقع پر مشتعل مظاہرین کے ساتھ پولیس کی جھڑپیں بھی ہوئیں جبکہ مظاہرین نے سڑکوں پر ٹائر نذر آتش کر کے حکومت کے خلاف شدید احتجاج کیا ۔فرانسیسی وزارت داخلہ کے مطابق احتجاجی ریلیوں میں 75 ہزار افراد نے شرکت کی ہے جبکہ فرانسیسی صدر کا کہنا ہے کہ اس سے قبل ایسا پر تشدد احتجاج دیکھنے میں نہیں آیا ۔وزارت داخلہ نے مظاہرین پر قابو پانے کے لیے قریباً پانچ ہزار پولیس اہلکار تعینات کیے تھے تاہم ہزاروں مظاہرین کے سامنے پانچ ہزار پولیس اہلکار بھی بے بس نظر آئے تاہم پولیس نے مظاہرین کے خلاف سخت ایکشن لیتے ہوئے بے تحاشا آنسو گیس کے شیل برسائے ۔