اسلام آباد (سچ نیوز )سابق چیئرمین سینٹ اور پیپلز پارٹی کے رہنما رضا ربانی نے بیان جاری کرتے ہوئے کہاہے کہ خصوصی عدالت کے فیصلے میں پیرا 66 کی حمایت نہیں کی جا سکتی ، پیرا 66 کے مندرجات سے متاثر افراد کیلئے قانونی راستہ موجود ہے۔پیپلز پارٹی کے رہنما اور سینیٹر رضا ربانی نے کہا ہے کہ ایسے شخص کو سراہنے کی کوشش ہو رہی ہے جس نے آئین کی خلاف ورزی کی ، آئین کی خلاف ورزی کرنے والے کو سراہنے کی کوششیں تاریخ کی ستم ظریفی ہے ، ا س شخص کی تعریف کی جارہی ہے جس نے آئینی عمل اور جمہوری اداروں کو پامال کیا ، خصوصی عدالت کے فیصلے میں پیرا 66 کی حمایت نہیں کی جا سکتی ، پیرا 66 کے مندرجات سے متاثر افراد کیلئے قانونی راستہ موجود ہے اور متاثرہ شخص اس پیرا کو فیصلے سے حذف کرنے کیلئے متعلقہ عدالت سے رجو ع کر سکتا ہے ۔
سینیٹر رضا ربانی کا کہناتھا کہ متاثرہ شخص خصوصی عدالت کے فیصلے کے خلاف اپیل کر سکتا ہے ، حکومت نے اپنے سیاسی ایجنڈے کی تکمیل کیلئے آرٹیکل 209 کا سہارا لیا ، حکومت نے 12 مئی کیس پر جسٹس کے کے آغاکے خلاف آرٹیکل 209 کا سہارا لیا ، اب جسٹس وقار احمد سیٹھ کے خلاف بھی آرٹیکل 209 کا سہارا لیا جارہا ہے ، عدالتی فیصلے پر آرٹیکل 209 کے تحت درخواست دائر نہیں کی جاسکتی ، ایسا اقدام آئین کے آرٹیکل 10 اے کی خلاف وزی ہے ، حکومت عدلیہ کے خلاف منظم مہم چلانے سے باز آجائے ۔