ممبئی(مانیٹرنگ ڈیسک) بالی ووڈ اداکار عامر خان اب ایک سپرسٹار ہیں اور غالباً ارب پتی شخص ہیں لیکن گزشتہ دنوں ایک انٹرویو میں انہوں نے یہ انکشاف کرکے اپنے مداحوں کو حیران کر دیا کہ بچپن میں ان کی فیملی اس قدر مالی تنگدستی کا شکار رہی کہ ان کی فیس کے پیسے نہیں ہوا کرتے تھے۔ انڈیا ٹائمز کے مطابق عامر خان نے یہ بات ’ہیومنز آف بمبئے‘ کو دیئے گئے انٹرویو میں کہی۔
عامر خان نے کہا کہ ”ہماری فیملی بہت مقروض تھی۔ ہم پر 8سال پر محیط ایک ایسا براوقت گزرا ہے جب میری اور میرے بہن بھائیوں کی سکول کی فیس ادا نہیں ہو پاتی تھی، حالانکہ اس وقت فیس سٹرکچر یہ ہوتا تھا کہ کلاس کے لحاظ سے فیس ہوتی تھی۔ یعنی چھٹی کلاس کی 6روپے، ساتویں کلاس کی 7روپے اور آٹھویں کلاس کی 8روپے فیس۔اور ہمارے والدین یہ فیس بھی ادا نہیں کر پاتے تھے۔ان آٹھ سالوں میں ہماری سکول کی فیسیں ہمیشہ تاخیر سے ادا ہوتی رہیں۔ہر مہینے سکول سے فیس کے متعلق ایک سے دو بار وارننگ آتی تھی اور پھر فیس ادا ہوتی تھی۔سکول پرنسپل صبح اسمبلی میں پورے سکول کے سامنے ہمارے نام پکارتا تھا اور سب کے سامنے ہمیں شرمندگی کا سامنا کرنا پڑتا تھا۔ “رپورٹ کے مطابق عامر خان اپنے بچپن کی ان مشکلات کا اظہار کرتے ہوئے آبدیدہ ہو گئے۔ واضح رہے کہ عامر خان فلم پروڈیوسر طاہر حسین اور ان کی اہلیہ زینت حسین کے ہاں پیدا ہوئے تھے۔ وہ چار بہن بھائی تھے، عامر خان، فیصل خان، فرحت خان اور نکہت خان۔ عامر خان بہن بھائیوں میں سب سے بڑے ہیں۔عامر خان نے 1973ءمیں بطور چائلڈ سٹار فلم ’یادوں کی بارات‘ میں بھی کام کیا۔ بطور ہیرو انہوں نے 1988ءمیں جوہی چاولہ کے مدمقابل فلم ’قیامت سے قیامت تک‘کے ذریعے بالی ووڈ میں کیریئر کا آغاز کیا۔