واشنگٹن (سچ نیوز) ایک امریکی تھنک ٹینک نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ مسئلہ کشمیر کی وجہ سے پاکستان اور انڈیا میں ایٹمی جنگ چھڑسکتی ہے اور اس کو صرف اسی صورت روکا جاسکتا ہے جب کشمیریوں سے پوچھا جائے کہ وہ کیا چاہتے ہیں۔سٹراٹ فور نامی امریکی تھنک ٹینک نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ کشمیر کا مسئلہ وہ چنگاری پیدا کرسکتا ہے جس کے باعث جنوبی افریقہ کا نیوکلیئر فیوز بھڑک سکتا ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بھارت کے 5 اگست کے اقدام کے بعد سے پاکستان اور بھارت میں نیوکلیئر جنگ کا خطرہ پیدا ہوگیا تھا لیکن بھارتی وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ کے بیان کے بعد ایٹمی جنگ کے خطرے میں مزید اضافہ ہوا ہے۔ گزشتہ دنوں راج ناتھ سنگھ نے کہا تھا کہ وہ جنگ کی صورت میں ایٹمی ہتھیاروں کا استعمال کرسکتے ہیں۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اگر پاکستان اور انڈیا نیوکلیئر ہتھیاروں کو استعمال کرتے ہیں تو یہ 1945 کے بعد پہلی بار ان ہتھیاروں کا استعمال ہوگا۔ رپورٹ میں وزیر اعظم عمران خان کے کشمیر کے حوالے سے امن پسندانہ کردار اور عالمی برادری سے روابط کا بھی تذکرہ ہے۔ تھنک ٹینک نے فروری 2019 میں پاک بھارت فضائیہ کی ڈاگ فائٹ کا بھی تذکرہ کیا ہے جس میں پاکستان نے انڈین ایئر فورس کا جنگی طیارہ مار گرایا تھا۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان نے جذبہ خیر سگالی کے تحت بھارتی پائلٹ کو رہا کیا لیکن نریندر مودی نے پاکستان کی ان کوششوں کا نظر انداز کیا ۔ امریکی تھنک ٹینک نے کہا ہے کہ اس وقت ایٹمی جنگ سے بچنے کا واحد طریقہ یہی ہے کہ کشمیریوں سے پوچھا جائے کہ وہ کیا چاہتے ہیں لیکن یہ بات ان سے کوئی بھی نہیں پوچھ رہا، لیکن کشمیریوں سے ان کی خواہش پوچھنا ہی وہ واحد چیز ہے جو انہیں اور پوری دنیا کو ایٹمی جنگ سے بچاسکتی ہے۔