زراعت و لائیو اسٹاک کے شعبوں میں گزشتہ 60 سالوں میں تقریبا چالیس ارب روپے خرچ ہوئے۔
پشاور(چیف اکرام الدین سچ نیوز)خیبر پختونخوا کے وزیر زراعت و لائیو سٹاک اور ماہی پروری محب اللہ خان نے کہا ہے کہ قومی زرعی ایمرجنسی پروگرام زراعت کی ترقی میں سنگ میل ثابت ہوگا جس کے تحت اربوں روپے کے منصوبے شروع کیے گئے ہیں۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے کرک میں 14 ارب روپے کی لاگت کے بارانی علاقوں میں واٹر کنزرویشن اور مرغبانی کے منصوبوں کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا تقریب سے قومی زرعی ایمرجنسی پروگرام کے فوکل پرسن اور پی ٹی آئی کے مرکزی رہنما جہانگیر خان ترین ، صوبائی وزیر خزانہ تیمور سلیم خان جھگڑا، رکن قومی اسمبلی شاہد خٹک، رکن صوبائی اسمبلی آسیہ خٹک، سیکرٹری زراعت و لائیوسٹاک محمد اسرار خان اور دیگر مقررین نے بھی خطاب کیا ۔صوبائی وزیر نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ مذکورہ منصوبے کے تحت بارش سے جمع ہونے والے پانی کو بنجر زمینوں کو قابل کاشت بنانے کے ساتھ ساتھ پہلے سے موجود زرعی زمینوں میں فصلوں کی پیداوار بڑھانے،ماہی پروری کو فروغ دینے ،مال مویشی اور گھریلو ضروریات کے لیے استعمال میں لایا جائے گا۔صوبائی وزیر زراعت و لائیو اسٹاک محب اللہ خان نے بین الاقوامی گلوبل ٹائمز نیوز ایجنسی یورپ کے ساتھ ایک اخباری بیان میں کہا کہ زراعت و لائیو سٹاک کے شعبوں میں گزشتہ 60سالوں میں تقریباً چالیس ارب روپے خرچ ہوئے جبکہ موجودہ حکومت پانچ سال میں تقریباً 95ارب روپے خرچ کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ ان منصوبوں کی تکمیل کی بدولت زیرزمین پانی کی سطح بلند ہو گی اور علاقے کے زمینداروں خاص کر مویشی پال لوگوں کو سہولتیں ملیں گی اور گندم سمیت دیگر فصلوں اور پھلوں میں خاطر خواہ اضافہ ہوگا۔انہوں نے کہا کہ خیبر پختونخوا حکومت پورے صوبے میں زراعت و لائیوسٹاک کے شعبوں کے تحت مختلف منصوبوں کا آغاز کر رہی ہے تاکہ معیشت مستحکم ہو اور روزگار کے مواقع بھی پیدا ہوں۔ محب اللہ خان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم پاکستان کے اعلان کردہ پروگرام اور اصلاحات کے تناظر میں نہ صرف زرعی شعبہ حقیقی معنوں میں ترقی کرے گا بلکہ غریب کسان اور مویشی پال لوگ خوشحال ہوں گے اور معیشت کو بھی استحکام ملے گا۔نئی منصوبہ بندی کا ذکر کرتے ہوئے صوبائی وزیر زراعت نے کہا کہ زراعت ولائیو اسٹاک، ماہی پروری اور آبی امور کے منصوبوں کے آغازکے ساتھ پانچ سالہ منصوبہ بندی بھی تیار کر لی ہے جس میں مختلف اہداف رکھے گئے ہیں اور ان کے حصول کی خاطر پی ایس ڈی پی اور آئی ڈی پی کی سکیمیں ترتیب دی گئی ہیں۔انہوں نے کہا کہ مرغبانی سکیم غربت کم کرنے کے لیے شروع کی گئی ہے جس کا عمل بعض اضلاع میں تکمیل کے قریب ہے جبکہ باقی اضلاع میں مرحلہ وار طریقے سے مکمل کیا جائے گا.