ڈھاکہ(سچ نیوز) بنگلہ دیش میں ایک 18سالہ طالبہ کو اس کے سکول کے پرنسپل نے جنسی ہراسگی کا نشانہ بنایا، جس کی اس نے پولیس کو رپورٹ درج کروا دی۔ اس پر سکول کے دیگر اساتذہ اور لوگ اس قدرمشتعل ہوئے کہ طالبہ کو تیل چھڑک کر آگ لگا دی اور اسے موت کے گھاٹ اتارڈالا۔ دی مرر کے مطابق پولیس نے نصرت جہاں نامی اس طالبہ کو آگ لگا کر قتل کرنے کے الزام میں 16مردوخواتین کو حراست میں لے رکھا ہے اور ان کے خلاف مقدمہ درج کرکے عدالت میں پیش کیا جا چکا ہے۔رپورٹ کے مطابق نصرت جہاں کے قتل کا واقعہ گزشتہ ماہ پیش آیا تھا نصرت جہاں نے جب پرنسپل کے خلاف پولیس کو رپورٹ کی تو علاقے میں کئی دن تک الٹا نصرت کے خلاف احتجاج ہوتا رہا اور اس کی زندگی اجیرن ہو گئی تاہم اس کے باوجود یہ باہمت لڑکی چنددن بعد ہونے والے امتحانات میں شریک ہونے کے لیے سکول پہنچ گئی لیکن وہاں ان درندوں سے اسے پکڑ کر بدترین تشدد کا نشانہ بنایا اور پھر آگ لگا کر مارڈالا۔اس کو قتل کرنے والوں میں اس کے سکول کے کچھ اساتذہ بھی شامل تھے۔پراسیکیوٹرز نے عدالت سے ان 16لوگوں کو سزائے موت دینے کی استدعا کی ہے۔