ننکانہ صاحب (سچ نیوز) ننکانہ صاحب میں سکھ مذہب کے بانی گرونانک کی جائے پیدائش پر واقع گردوارہ جنم استھان پر مشتعل ہجوم کی جانب سے حملہ کیا گیا ہے۔سوشل میڈیا پر سامنے آنے والی ویڈیوز میں دیکھا جاسکتا ہے کہ ایک آدمی ہجوم کو اشتعال دلا رہا ہے اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کو چیلنج کر رہا ہے۔ ہجوم کی قیادت کرنے والے شخص نے کہا ہم نے ننکانہ صاحب میں ایک بھی سکھ نہیں رہنے دینا، ہم نے غازی علم دین، عامرچیمہ اور ممتاز قادری کو دفنایا ہے لیکن ابھی تک غازی ممتاز قادری کی رائفل نہیں دفنائی، اسلام کل بھی زندہ تھا اور آج بھی زندہ ہے، ہم نے تمہاری اینٹ سے اینٹ بجادینی ہے، ہم ننکانہ صاحب کا نام بدل کر غلامانِ مصطفیٰ ﷺ شہر رکھیں گے۔
#AttackonNankanaSahib#shamfulattack
Gurdwara #JanamAsthan #nankanasahib under Attack.#sikhsinNankanaSahib being threatened- see video @ImranKhanPTI take notice@UsmanAKBuzdar take action ASAP pic.twitter.com/2cW192IpX3#ProtectMinorties pic.twitter.com/KLaA7F2jkJ— Pawan Singh Arora 🇵🇰 (@SinghOfPakistan) January 3, 2020
انڈیا ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق گردوارہ جنم استھان پر حملہ اس مسلمان نوجوان کے اہلخانہ نے کیا ہے جس نے کچھ عرصہ پہلے ایک سکھ لڑکی کو مسلمان کرکے اس کے ساتھ پسند کی شادی کی تھی۔گردوارہ جنم استھان پر حالات ابھی تک کشیدہ ہیں ، مظاہرین نے گردوارے پر پتھر بھی پھینکے ہیں تاہم پولیس نے انہیں ایک خاص حد پر روکا ہوا ہے۔
The situation at Gurdwara Janamasthan #NankanaSahib is still tense – police is trying to control the situation – number of people have surrounded Gurdwara building. pic.twitter.com/vmpMGSH8vf
— Shiraz Hassan (@ShirazHassan) January 3, 2020
خیال رہے کہ اگست ستمبر 2019 میں ننکانہ صاحب میں مسلمان لڑکے محمد حسان اور سکھ لڑکی جگجیت کور (اسلامی نام عائشہ ) نے پسند کی شادی کی تھی۔ لڑکی کے اہلخانہ نے الزام عائد کیا تھا کہ لڑکی کو اغوا کرکے زبردستی مسلمان کیا گیا ہے ، اس حوالے سے دنیا بھر میں سکھ کمیونٹی نے تشویش کا اظہار کیا تھا ۔ بعد ازاں گورنر پنجاب چوہدری سرور نے دونوں خاندانوں میں صلح کرادی تھی۔
#AttackonNankanaSahib#shamfulattack
Gurdwara #JanamAsthan #nankanasahib under Attack.#sikhsinNankanaSahib under dangerous threats.@ImranKhanPTI take notice@UsmanAKBuzdar take action ASAP pic.twitter.com/2cW192IpX3— Pawan Singh Arora 🇵🇰 (@SinghOfPakistan) January 3, 2020