نہیں ہے نا امید اقبال اپنی کشت ویراں سے
ذرا نم ہو تو یہ مٹی بڑی زرخیز ہے ساقی
ہم جس وطن کے باسی ہیں یہ ہمارا وطن ہے یہ ہمارا پیارا پاکستان ہے جسے ہمارے بڑوں اور بزرگوں نے اپنی جانوں کا نذرانہ دے کر حاصل کیا ہے اس وطن کی مٹی میں ہمارے بزرگوں اور بڑوں کا خون پسینہ شامل ہے بانی پاکستان قائداعظم محمد علی جناح رحمتہ اللہ علیہ نے بڑی محنت سے ہمیں آزاد اور خود مختار ملک دیا ہے جس دیس میں ہم بڑے فخر سے سر بلند کرکے آزاد زندگی گزار رہے ہیں ویسے تو بہت سے سیاستدانوں کو ملک پاکستان کے باسیوں نے موقع دیا ہے جنہوں نے ملک پاکستان کی بھاگ دوڑ سنبھالی اور عوام کے دکھ درد اور عوام کو سہولیات فراہم کرنے میں انتھک کوشش کی ہرگز ان کی کاوشوں کو نظر انداز نہیں کیا جاسکتا ایک ایسا ہی نیا چہرہ پاکستان کی سیاست میں اچانک نمودار ہوا جنہوں نے عوام سے وعدے کئے اور کئی خواب دکھائے اور ملک پاکستان کی تمام پرانی سیاسی جماعتوں سے علیحدہ اپنی جماعت بنائی اور اس کا نام پاکستان تحریک انصاف رکھا گیا اور میرے کپتان وزیر اعظم عمران خان کی ایسی انٹری ہوئی کہ تمام سیاسی جماعتوں کو پیچھے چھوڑ کر نئے پاکستان کا سنگ بنیاد رکھا گیا جس کو میرے کپتان نے ریاست مدینہ کی طرز پر بنائے جانے والے اس نئے پاکستان میں کافی انتھک محنت کی ہے ویسے تو وزیر اعظم عمران خان سے سیاسی یا کسی اور وجہ عناد پر اختلاف رکھا جا سکتا ہے ان کی پالیسیوں کی بلا شبہ عوام بھی تعریف کرتی ہوئی دکھائی دیتی ہے مگر میرے کپتان نئے پاکستان میں آپ نے وسیم اکرم کی مثال دیتے ہوئے وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کو منتخب کیا آپ کی جماعت، اتحادیوں اور اپوزیشن جماعتوں کی طرف سے مخالفت اور تنقید کا سلسلہ جاری رہا کہ کیسا وزیر اعلیٰ پنجاب بنایا گیا ہے جس کی کوئی پہچان نہیں ہے آپ کی جماعت سے آپ کے وفاداروں نے چوہدری پرویز الٰہی کو وزیراعلیٰ پنجاب بنانے کا بھی مشورہ دیا کہ چوہدری برادران کا سیاسی بیک گراؤنڈ مضبوط ترین ہے اور وہ کافی تجربہ کار بھی ہیں اس سے پہلے وہ جنرل مشرف کےدور میں وزیر اعلیٰ پنجاب رہ بھی چکے ہیں اس مشورے کو میرے کپتان نے بالکل رد کر دیا اور اپنے فیصلے پر ڈٹ گئے اور وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان کو ہی بنایا گیا میرے کپتان ہماری وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار سے ہرگز کسی قسم کی رنجش نہیں ہے ہماری آپ کے وسیم اکرم سے ہرگز کوئی مخالفت نہیں ہے وزیر اعلیٰ پنجاب نا تجربہ کار ہیں اور نا تجربہ کاری کی بناء پر بہت سے معاملات میں پیچھے رہ گئے ہیں اب بات کی جائے تو ملک بھر میں مہنگائی نے عوام کی کمر توڑ کر رکھ دی ہے غریب عوام کا چولہا چلنا بھی مشکل ہو گیا ہے بجلی اور گیس کے بلوں میں اضافہ اور ٹیکسز میں اضافہ کی وجہ سے غریب عوام سخت پریشان ہے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں بھی آسمان کو چھوتی ہوئی دکھائی دے رہی ہیں غریب عوام کو گوشت تو دور کی بات ہے پھل سبزیاں خریدنا بھی محال بن گیا ہے کرونا کی وجہ سے ملک بھر میں لاک ڈاؤن کی وجہ سے سخت بحران نے سر اٹھایا ہوا ہے کاروبار پہلے ہی بری طرح ٹھپ ہو کر رہ گئے ہیں اور اب رہی سہی کسر اشیائے خوردونوش میں اضافہ اور ہو شربا مہنگائی نے نکال رکھی ہے اب بات کی جائے تو آٹا، چینی اور گھی کی قیمتیں آسمان کو چھو رہی ہیں لوگ غربت کے مارے خودکشیاں کر رہے ہیں اب چند دن پہلے ایک نجی چینل نے اپنے پروگرام میں دکھایا کہ لاہور کی سڑک پر ایک خاتون اپنی 3 بیٹیوں کو فروخت کرنے کے لئے پلے کارڈ ہاتھ میں لے کر کھڑی ہے اس خاتون سے جب اینکر پرسن نے سوال کیا تو اس خاتون نے اپنا یہ موقف دیا ہے کہ میں نے غربت کے ہاتھوں تنگ آ کر اپنی بیٹیوں کو فروخت کرنے کا فیصلہ کیا ہے عوام اب سابقہ سیاسی جماعتوں کی تعریفیں کرتے ہوئے دکھائی دے رہے ہیں کہ موجودہ حکومت کی بجائے سابقہ حکومتوں میں عوام و الناس کو بہت ریلیف مل رہا تھا میرے کپتان ابھی بھی وقت ہے کہ ٹرک کی بتی کے پیچھے لگنے کی بجائے کوئی نئی اور واضح پالیسی بنائی جائے جس سے عوام و الناس کو ریلیف اور سہولتیں فراہم کی جائیں جو علاقہ جات ترقیاتی منصوبہ جات سے ابھی تک محروم ہیں وہاں پر بھی نظر ثانی فرمائی جائے اس ہو شربا مہنگائی پر فی الفور قابو پا کر عوام و الناس تک تمام ترسہولیات کی رسائی ممکن کی جائے اور خاص طور پر عوام و الناس کو مکمل طور پر ریلیف دیا جائے تاکہ آئندہ بھی پاکستان تحریک انصاف ملک بھر میں حکومت بنا سکے
بقول شاعر، انداز بیاں اگرچہ شوخ نہیں ہے
شاید کہ اتر جائے تیرے دل میں میری بات