مورو۔
( رپورٹ:- سندھی الطاف سومرو ۔ رپورٹر: سچ انٹرنیشنل، مورو سندھ )
مورو کے نزدیک گاٶں سومر ماچھی کے رہواسيوں غلام سرور ماچھی، فاروق ماچھی، گلاب ماچھی اور غلام قادر ماچھی نے اپنے معصوم بچوں کے ساتھ احتجاجی مظاہرہ کیا۔
احتجاجی مظاہرے کے دوران دوران غلام سرور ماچھی نے بتایہ کہ سات ماھ پہلے میری بیٹی مسمات انيتا ماچھی نے ایک نوجوان دھنی بخش کھوسو سے پیار کی شادی کی تھی، جس کے بعد اس کا ہم سے فون پر رابطہ ہوتا رہتا تھا مگر کچھ وقت سے اس کا ہم سے رابطہ نہیں ہو سکا ہے، ہم نے جب دھنی بخش کھوسو سے اپنے بیٹی کو ملانے کے لۓ کہا تو اس نے ہم کو جھوٹے مقدمات میں پھنسانے کی دھمکیاں دی ہیں کیوں کہ وہ با اثر لوگ ہیں اور ہم غريب اور مسکين ہیں۔
غلام سرور ماچھی نے مزید کہا کہ مجھے اپنی بیٹی مسمات انیتا سے نہ ملانے اور دھمکیاں دینے والے عمل کے بعد شک ہوگیا ہے کہ کہیں انہوں نے میری بیٹی مسمات انيتا کو قتل نہ کردیا ہو، جو اس وقت تک ظاہر نہیں کی گئی ہے۔
غلام سرور ماچھی نے چیف جسٹس سپريم کورٹ آف پاکستان، چيف جسٹس آف سندھ ہائی کورٹ، آئی جی سندھ پولیس، ڈی آئی جی شہيد بينظير آباد، ايس ايس پی نوشہرو فيروز، ڈی ايس پی مورو اور دیگر اعلیٰ حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ میری بیٹی مسمات انیتا کو ظاہر کر کے ہم سے ملایا جاۓ اور ملوث افراد کے خلاف قانونی کاروائی کر کے ہم سے انصاف کیا جاۓ۔