مورو شہر اور اس کے آس پاس کے گاٶں میں ہونے والی برسات کی وجہ سے نیچے والے علائقے گٹروں اور برسات کے پانی میں ڈوبنے لگے ہیں۔

مورو شہر اور اس کے آس پاس کے گاٶں میں ہونے والی برسات کی وجہ سے نیچے والے علائقے گٹروں اور برسات کے پانی میں ڈوبنے لگے ہیں۔

مورو۔
( رپورٹ:- سندھی الطاف سومرو ۔ رپورٹر: سچ انٹرنیشنل، مورو سندھ )

مورو شہر اور اس کے آس پاس کے گاٶں میں ہونے والی برسات کی وجہ سے نیچے والے علائقے گٹروں اور برسات کے پانی میں ڈوبنے لگے ہیں۔
اس سلسلے میں مورو کے نزدیک داد واھ پر مورو شہر سے نکلنے والے برسات اور گٹروں کے گندے پانی کے تالابوں کی صورتحال خطرناک حد تک پہنچ گئی ہے۔
جبکہ تالابوں کی مرمت نہ ہونے کی وجہ سے ان کے بند ٹوٹنے لگے ہیں اور ان کا گندہ پانی گھروں میں داخل ہونے کی وجہ سے نہ جانے کتنے ہی مکان گر گئے ہیں، ایسی اطلاع انتظاميہ کو دینے کے باوجود بھی کوئی اعلیٰ عملدار نہیں پہنچا ہے۔
جس کے خلاف گاٶں کے رہواسیوں نے احتجاجی مظاہرہ کیا جہاں انہوں نے کہا کہ ميونسپل کاميٹی مورو کی انتظاميہ اور پبلک ھيلتھ انتظاميہ کی نااہلی کی وجہ سے اس وقت برسات ۽ اور گٹروں کا گندہ پانی ہمارے گھروں میں داخل ہو گیا ہے اور ہمارے گھر ٹوٹ کر گر چکے ہیں اور مورو شہر سے نکلنے والے گٹروں کے گندے پانی کو جمع کرنے والے تالابوں کی مرمت اور صفائي نہ ہونے کی وجہ سے بدبوءِ بڑھ گئی ہے۔
گاٶں والوں نے مزید کہا کہ اس وقت تالاب ٹوٹنے لگے ہیں کیوں کہ ان تالابوں کی گذرشتہ اٹھارہ برسوں سے صفائي نہیں کی گئی ہے، جس کی وجہ سے ہماری زمینوں کے جر کا پانی بھی خراب ہو چکا ہے اور ہم اس وقت ڈوب رہیں ہیں اور کسی بھی وقت کوئیا بڑا جانیا اور مالی نقصان بھی ہو سکتا ہے جس کی ذميوار مذکورہ انتظاميہ پر ہوگی۔
گاٶں والوں نے حکومت سندھ، وزير بلديہ، ڈپٹی کمشنر نوشہرو فيروز، اسسٹنٹ کمشنر مورو، ضلع نوشہرو فيروز اور تعلقہ مورو کے چيئرمينوں اور دیگر اعلیٰ حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ ہمارے گاٶں سے برساتی اور گٹروں کا پانی نيکال کروایا جاۓ، تالابوں کی مرمت کروا کر ان کی پچنگ کر کے نقصان سے بچايہ جاۓ ورنہ دوسری صورت میں احتجاج کا دائرہ وسيع کیا جاۓ گا۔

Exit mobile version