نئی دہلی (سچ نیوز) بھارتیہ جنتا پارٹی کے سابق ایم ایل اے کلدیپ سینگر پر نابالغ لڑکی کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا جرم ثابت ہوگیا ہے اور اب انہیں منگل کو سزا سنائی جائے گی۔بھارتی ریاست اترپردیش کے شہراناؤ میں 2017 میں 17 سالہ لڑکی کے ساتھ ہونے والی زیادتی کے کیس کو بھارت کا ہائی پروفائل کیس قرار دیا جاتا ہے، متاثرہ لڑکی نے بی جے پی کے ایم ایل اے کلدیپ سینگر پر ریپ کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ ملازمت کے سلسلے میں ایم ایل اے کے پاس گئی لیکن اسے قید کرکے ایک ہفتے تک جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا گیا۔
متاثرہ لڑکی کی جانب سے تمام راستے اختیار کرنے کے بعد انصاف نہ ملنے کی صورت میں گزشتہ سال 8 اپریل کو لڑکی نے خود کو آگ لگاکر خودکشی کرنے کی کوشش کی تھی لیکن اسے بچالیا گیا تاہم اس واقعے کے بعد یہ کیس خبروں کی زینت بنا اور ایم ایل اے کلدیپ سینگر کو جنسی زیادتی کے الزام میں گرفتار کرنے کے بعد ان پر مقدمہ چلایا گیا۔
بعد ازاں سپریم کورٹ کی ہدایت پر لکھنؤ کی عدالت سے یہ کیس نئی دلی منتقل کیا گیا جہاں 5 اگست سے ڈسٹرکٹ جج دھرمیش شرما نے روزانہ کی بنیاد پر اس کیس کی سماعت کی۔عدالت نے 51 سالہ کلدیب سینگر کو چائلڈ پروٹیکشن قانون کے تحت قصور وار ٹھہرایا اور اب ممکنہ طور پر انہیں زیادہ سے زیادہ عمر قید کی سزا سنائی جاسکتی ہے۔