محبت سے آپ کتنا بھی بھاگنا چاہیں محبت کو اپنی جگہ بنانی آتی ہے
محبت کو رائے بنانی آتی ہے
محبت کو راستے بنانے کے لیے کسی دقت کا سامنا نہیں کرنا پڑتا
محبت انسان کو اپنے اختیار میں کرلیتی ہے اپنے ساتھ باندھتی چلی جاتی ہے
انسان حیران پریشاں سا کھڑا اسے دیکھتا رہ جاتا ہے کچھ سوچنے سمجھنے کا وقت دئیے بغیر وہ انسان سے فیصلہ کرنے کا اختیار چھین لے جاتی ہے
ہم کچھ کہنے سننے کے قابل نہیں رہتے اور آنکھیں بند کر کے محبت کی انگلی پکڑ کے جس راہ پہ وہ چلاتی ہے چلتے جاتے ہیں .
محبت ایسی جادوگر ہے کہ جب یہ لاحق ہو جائے تو ہر سمت یہی نظر آتی ہے ۔۔
اسے یہ ہر گز گوارہ نہیں کہ اسکی موجودگی میں کسی اور شے کی توجہ چلی جائے
محبت یا تو ہوتی ہے اور یا پھر نہیں ہوتی درمیانی راہ کوئی نہیں ہوتی
محبت کا سایہ پورے جسم پہ ہوتا ہے نا کہ صرف دل تک محدود ہوتی ہے اس لیے محبت کی طبیعت میں انتہا پسندی ہے اسکی کی موجودگی میں آنکھوں میں کچھ اور دیکھے ،زبان کچھ اور بولے ،دماغ کچھ الگ سوچے یہ محبت کو منظور نہیں ۔۔۔
اس لیے محبت جب ہوتی ہے تو یہ آنکھوں میں بھی دکھتی ہے ۔۔باتوں میں بولتی ہے ۔۔۔دماغ میں بھی یہی پناہ گزین ہوتی ہے اور ہر ہر انداز سے نظر آتی ہے
محبت میں جسموں کا ملنا ضروری نہیں ہوتا یہ روح کا سکون ہے اگر روح کو یہ میسر ہوجاتی ہے تو اسے یہ پرواہ نہیں ہوتی کہ جسم ملینگے یا نہیں اسی لئے محبت اگر سچی ہو اور نہ بھی ملے تو بھی یہ قائم رہتی ہے
محبت تو ایسی ہی ہوتی ہے…