*سخت ترین لاک ڈاؤن ناگزیر پورے صوبہ سندھ میں کرفیو لگاکر عوام کو قابو کرنے کی ضرورت سندھ میں لاک ڈاؤن کے نام پر مزاق جاری لوگوں کو پولیس اور دیگر اداروں کے رحم و کرم پر چھوڑ دینا ناانصافی کی جیتی جاگتی تصویر لوگوں کو لاک ڈاؤن کی خلاف ورزی پر گرفتار کر کے تھانوں کے لاک اپ سے ہتھکڑیاں لگا کر عدالتوں میں ایک ساتھ دو افراد کو پیش کرنا لاک ڈاؤن کی دھجیاں بکھیرنے کے مترادف عمل دکھائی دیتا ہے اس عمل سے سرکاری سرپرستی میں کورونا پھیلاؤ کو تقویت ملتی رہے گی حکومت سخت ترین اقدامات سے قبل عوام کو ضروریاتِ زندگی کی اشیاء اجناس سمیت مہیا کردے پھر عوام خلاف ورزی کریں تو وہ قصور وار گردانے جاسکتے ہیں بصورت دیگر انکے خلاف کاروائی کا کائی جواز دکھائی نہیں دیتا ہے تمام تر کاروائی عوامی مفادات میں کیجارہی ہے یہ عوام کی سمجھ سے بالاتر انکو دکھائی دیتی ہے جبکہ اس میں کوئی شک و شبہ کی گنجائش نہیں لاک ڈاؤن عوامی مفادات کے عین مطابق کیا جارہاہے دنیا کا نقشہ موجود ہے کورونا سے لاکھوں انسان متاثرہ ہوئے اور لوگوں نے زندگی کی بازی غفلت اور لاپرواہی کی وجہ سے ہاردی جبکہ ہمارا ملک ان متاثرہ ممالک کے مقابلے میں کسی بھی لحاظ سے انکے ہم پلہ نہیں ہے ہاں ان سے مذہبی اعتبار سے بالاتر ضروری ہے یہی وجہ ہے کہ اسلامی ممالک میں وہ نقصانات نہیں ہوئے جو دنیا کے دیگر انسانوں کے ہوئے ہیں ہمارے ملک بالخصوص صوبہ سندھ کا ایک معمولی ملازم بھی ایک ماہ اشیاء ضروریات تمام عوام کو کرپشن کے ذریعے بنائی دولت سے مہیاکر سکتا ہے جبکہ لاکھوں کرپٹ ترین ملازمین اربوں کھربوں کے مالک بنے بیٹھے ہیں انھیں لوٹ مارسے حاصل کردہ دولت کاشمار تک نہیں ہے اگر وائرس نے انکو دبوچ لیا تو وہ اس دولت سے اپنے آپ کو بچاسکتے ہیں نہیں ہرگزہ نہیں دولت کے انبار دیگر ممالک میں لوگوں نے سڑکوں پر پھینک دیئے اس لئیے کہ اس سے ہم اپنی جان نہیں بچا سکتے ہیں تو پھر کس لئیے اس کو جمع کریں اسکی حفاظت کریں لاک ڈاؤن کرکے معیشت کوکیوں منجمد کردیں اسکوسرکولرمیں رہنے دینا چاہئے اس سے معاشرے میں خوشحالی کے ترانے گونج اٹھیں گے لوگوں میں زندگی لوٹ آئے گی معاشرہ آلودگی سے پاک ہو کر شفافیت کی مثال بن جائے گا جرم اور جرائم کے خاتمے کی سبیل پیدا ہوگی لوگ کرائم سے نفرت کرنے لگیں گے ترقی کا جام پہیہ رواں دواں ہوجائے گا انسان انسان سے محبت کرنے لگے گا نفرت کی بھڑکائی ہوئی آگ ٹھنڈی پڑجائے گی لسانیت کا تابوت پاش پاش ہوجائے گا ایک مظبوط اور مستحکم قوم کا وجود عمل میں آئے گا جو کلمہء طیبہ کی بنیاد پر ایک ناقابل تسخیر قوم کے روپ میں اپنا وجود تسلیم کر واتے ہوئے دینا کے دیگر ملکوں میں اپنے پرچار نقوش چھوڑجائے گے یہی عمل زندہ قوموں کی نشانی ہوا کرتا ہے لاک ڈاؤن سے قبل عوام کی مشکلات کو مدنظر رکھنا حکمران وقت کی ذمہ داری ہوتی ہے جوفاقہ زرگی سے مرنے والے ایک ایک جاندار کا جواب دہ ہوگا*
*لاک ڈاؤن ناگزیر صوبہ سندھ میں کرفیو کی ضرورت*
تحریر بشریٰ جبیں جرنلسٹ*
-
منجانب bushra jabeen
- Categories: کالم
Related Content
پاکستانی نوجوان نے تحریک دستک پاکستان شروع کردی
منجانب
AvaniAdmin
09/11/2022
ہر قوم پکارے گی، ہمارے ہیں حسین (رضی اللہ عنہ)
منجانب
AvaniAdmin
08/08/2022
اوورسیز پاکستانی ، ووٹنگ کا حق اور پارلیمان میں حق نمائندگی
منجانب
AvaniAdmin
13/05/2022
اپنے مفادات کے لیے ریاست کو گالی دینے والوں کے نام
منجانب
AvaniAdmin
13/05/2022
” ماں کی عظمت”
منجانب
bushra jabeen
10/05/2022
حقیقت کچھ اور ہے
منجانب
AvaniAdmin
29/04/2022