عید الاضحیٰ کی فضیلت
تحریر ۔۔۔بشریٰ جبیں جرنلسٹ
اس وقت پوری دُنیا ہی سخت آزمایش کا شکار ہے کہ ایک نظر نہ آنے والے مہین سے وائرس نے، جسے ’’کورونا‘‘ کا نام دیا گیا ہے، نوعِ انسانی کو اپنے شکنجے میں یوںجکڑ رکھا ہے کہ ہر فرد خود کو بےبس ومجبور محسوس کررہا ہے۔ قرآنِ پاک کے مطالعے سے واضح ہوتا ہے کہ آزمایش کے اصول پر بنی اس دُنیا میں اگر اللہ چاہے، تو اپنی مخلوق کو مختلف طریقوں سے تنبیہ کرسکتا ہے، تو یہ اللہ کی طرف سے انتہائی سخت وارننگ ہی ہے،جو یقیناً اس کی ناراضی ظاہر کررہی ہے۔اب یہاں سوال یہ جنم لیتا ہے کہ اس کی وجہ کیا ہو سکتی ہے؟تو درحقیقت ہماری نیکیوں، عبادات کی وہ روح باقی نہیں رہی، جو اللہ پروردگارِعالم کو مطلوب ہے۔ حق تلفی، ناحق زیادتی، فواحش، ایسا کون سا عمل ہے، جو اس معاشرے میں بُرا سمجھا جاتا ہو اورعام نہ ہو۔دین و دُنیا دونوں ہی کے معاملات میں ہماری سرکشی و لاپروائی عروج پر ہے۔ تو بلاشبہ اللہ ہم سے سخت ناراض ہے، اور اب ہمیں اُسے راضی کرنا ہے۔
عیدالاضحی ایک انتہائی بامقصد اور یادگار دِن ہے، اس دِن کی دُعائوں کی قبولیت کا عندیہ حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف سے دیا گیا ہے، لہٰذا ہمیں چاہیے کہ روزِ عید ہم سب مل کر توبہ استغفار کریں۔ زبانی نہیں، عملی توبہ ۔پروردگار کے حضور گڑگڑا گڑگڑا کر دُعا کریں، اپنی کوتاہیوں، گناہوں کی معافی طلب کریں اور اپنے رب کو راضی کرنے کی ہر ممکن کوشش کریں۔ یاد رہے، دُنیا کی ابتدا ہی سے ’’قربانی‘‘ تمام مذاہب کا ایک لازمی حصّہ رہی ہے۔ یہ اللہ کے حضور جان کی نذر ہے، جو کسی جانور کو قائم مقام ٹھہرا کر پیش کی جاتی ہے۔