لاہور (سچ نیوز)پاکستان کے معروف لوک گلوکار عطاء اللہ خان عیسیٰ خیلوی نے کہا ہے کہ مجھےکسی چیز کی ہوس نہیں اور نہ ہی وزارتیں میرے لیے کوئی اہمیت رکھتی ہیں،تحریک انصاف کے لئے ترانہ بنایا جو اللہ کے فضل سے آج بچے بچے کی زبان پر ہے،عمران خان کا سپاہی تھا اور سپاہی ہوں،وزیر اعظم سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ کلچر کی بحالی کی طرف توجہ دیں۔انہوں نے ایک انٹرویو کے دوران کہا کہ جب میں نے گانے کا آغاز کیا تو ہمارے علاقے میں گانے کا رواج نہیں تھا ، میرے والد سخت مزاج تھے البتہ والدہ راضی تھیں،میں نے بنیادی طورپر کسی سے گانا نہیں سیکھا اور نہ ہی کسی کو دیکھ کر مجھے گانے کا شوق پیدا ہوا بلکہ بچپن سے ہی گنگناتا تھا اور سکول میں میرے اساتذہ مجھے قومی ترانہ پیش کرنے کے لئے کہتے تھے اور میں قومی ترانہ سنایا کرتا تھا،مجھے گانے کی اے بی سی بھی نہیں آتی،آج بھی سیکھ رہا ہوں۔انہوں نے کہا کہ حقیقی معنوں میں مجھے شہرت 1978ء میں فیصل آباد کی کیسٹ کمپنی نے میرا گانا ’’دل لگایا تھا دل لگی کے لئے، بن گیا روگ زندگی کے لئے ‘‘سے ملی اور پھر ’’قمیض تیری کالی‘‘ نے تہلکہ مچا دیا ۔ انہوں نے کہا کہ میں واحد گلوکار ہوں جس کی سب سے زیادہ کیسٹیں پاکستان میں ریکارڈ ہوئی ہیں،میں نے ٹرک ڈرائیوری بھی کی اور بڑی محنت سے موجودہ مقام تک پہنچا ہوں ۔عطاء اللہ عیسیٰ خیلوی نے کہا کہ میری عمران خان کے ساتھ 35سالوں سے وابستگی ہے،میں نے دنیا کے بے شمار ترقی یافتہ ممالک دیکھے ہیں جو دو کلو آلو پیدا نہیں کر سکتے مگر وہ ترقی کے میدان میں ہم سے بہت آگے ہیں جبکہ ہمیں خدا نے بے شمار قدرتی وسائل دے رکھے ہیں مگر ہم ان سے پیچھے ہیں، اس کی سب سے بڑی وجہ یہ ہے کہ ہمارے پاس لیڈر نہیں تھا جو اب عمران خان کی شکل میں مل گیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ جب عمران خان نے اپنی سیاست کا آغاز کیا اور پی ٹی آئی کی بنیاد رکھی تو میں نے اپنی اہلیہ سے مشورہ کیا کہ عمران خان سیاست میں آگئے ہیں اور اب میں ان کے لئے کیا کر سکتا ہوں ؟جس پر اہلیہ نے مشورہ دیا کہ آپ ان کیلئے ترانہ بنائیں اور خدا کے فضل سے وہ اس قدر مقبول ہوا جو آج بھی بچے بچے کی زبان پر ہے ۔انہوں نے کہا کہ نہ مجھے اور نہ عمران خان کو مال کی ہوس ہے،یہ اللہ کی ذات کا سب سے بڑا احسان ہے ،جس مقام پر آج ہوں یہ اللہ کا فضل ہے اور میں بہت خوش ہوں، وزارتیں اور عہدے میرے لیے کوئی اہمیت نہیں رکھتے ۔