تہران ( سچ نیوز ) ایران نے یوکرائن طیارہ حادثے کے متاثرین کو اسی ہزار ڈالرز زرتلافی دینے کااعلان کیاہے جسے یوکرائنی صدر نے مستردکریا۔یوکرائنی ٹی وی سے بات چیت کرتے ہوئے صدرولادیمیر زیلینسکی نے بتایا ہے کہ ایران نے انہیں طیارہ حادثہ میں ہلاک افراد کے لواحقین کواسی ہزار ڈالرز فی کس کے حساب سے ہرجانہ دینے کی پیشکش کی ہے تاہم وہ اس پیشکش کو قبول نہیں کررہے اور زیادہ سے زیادہ ہرجانے کیلئے عالمی عدالت میں کیس دائر کریں گے۔
انہوں نے ایک سوال کے جواب میں بتایا کہ ان کی حکومت نے بھی فیصلہ کیا ہے کہ وہ لواحقین کو آٹھ ہزار ڈالرز اپنی طرف سے بھی اداکرے گی۔انہوں نے کہا اس حوالے سے تمام انتظامات کرلئے گئے ہیں، اور کوشش ہے کہ جلد سے جلد اس مرحلے کو مکمل کیاجاسکے۔دوسری جانب بی بی سی سمیت غیر ملکی ٹی وی چینلز نے دعویٰ کیا ہے کہ ایران کو معلوم تھا کہ طیارہ ان کے میزائل سے تباہ ہوا ہے تاہم اس نے پتہ ہونے کے باوجود حقائق چھپائے۔ اس حوالے سے یوکرائنی ٹی وی نے پائلٹ اور کنٹرول ٹاور کے درمیان ہونے والی ایک گفتگو بھی نشر کی ہے جس میں پائلٹ کو یہ کہتے ہوئے سناجاسکتا ہے کہ اس نے کوئی چمکتی ہوئی چیز اپنی جانب آتے ہوئے دیکھی ہے۔ نئے انکشافات سامنے آنے کے بعد یوکرائن نے ایران سے ہر قسم کے تعاون کے خاتمے کااعلان کیاہے۔
یاد رہے ایران میں 8 جنوری کو یوکرائن کا مسافر طیارہ پرواز کے چند ہی منٹ بعد میزائل حملے میں تباہ ہو گیا تھا، اس حادثے میں طیارے میں سوار مسافروں اور عملے کے اراکین سمیت تمام 176 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔ایران کا موقف ہے کہ یہ طیارہ ایک غلط فہمی کی وجہ سے تباہ ہوا۔