تفصیلات کے مطابق
کراچی میں پی ایس 88 میں ہونے والے ضمنی الیکشن میں غیر حتمی اور غیر سرکاری نتائج کے مطابق پیپلز پارٹی کے یوسف بلوچ کامیاب قرار پاۓ جب کہ دوسرے نمبر پر تحریک لبیک کے سید کاشف رہے پیپلزپارٹی کے مرتض بلوچ نے چوبیس ہزار دو سو پچاس ووٹ لیے جبکہ تحریک لبیک کے سید کاشف نے چھ ہزار ننانوے ووٹ لیے جبکہ تحریک انصاف کے امیدوار کے حصے میں صرف چار ہزار آٹھ سو ستتر ووٹ آئے جب کہ ماضی میں میں کراچی پر راج کرنے والی پارٹی متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے ساجد احمد کے حصے میں صرف دو ہزار چھ سو پینتیس ووٹ آئے یاد رہے ملیر 88 کی یہ نشست پاکستان پیپلز پارٹی کے مرتضی بلوچ کی وفات کے بعد خالی ہوئی تھی
ادھر دوسری طرف تحریک انصاف نے پی ایس 88 کے ضمنی الیکشن میں دھاندلی کا الزام لگادیا، رکن سندھ اسمبلی خرم شیرزمان کا کہنا تھا کہ اپوزیشن لیڈر سندھ اسمبلی حلیم عادل شیخ کو جان سے مارنے کےلئے پیپلزپارٹی نے غنڈوں سے فائرنگ کرائی اور حلقے میں ہونے والے ضمنی انتخاب میں ٹھپے لگائے گئے، انہوں نے پیپلزپارٹی کی صوبائی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے پی ایس 88 کے ضمنی انتخاب میں سرکاری وسائل استعمال کیے