موغا دیشو(سچ نیوز) گزشتہ دنوں صومالیہ میں دہشت گردوں نے ایک ہوٹل میں فائرنگ کرکے 26افراد کو موت کے گھاٹ اتار دیا تھا۔ ان 26لوگوں میں ایک خاتون صحافی بھی شامل تھی جس نے اپنی مثبت رپورٹنگ سے پوری دنیا میں شہرت حاصل کی۔ اس 43سالہ خاتون کا نام ہوڈن نالیہ تھا ۔ وہ ایک سفارت کار کی بیٹی تھی اور کینیڈا میں پلی بڑھی اور وہیں براڈکاسٹ جرنلزم میں ڈگری حاصل کی اور آن لائن ٹی وی ’انٹیگریشن ٹی وی‘ لانچ کر دیا۔ایسے میں جب دنیا بھر کا میڈیا صومالیہ میں ہونے والی دہشت گردی، غربت و افلاس اور قحط دکھا رہا تھا، ہوڈن نے اپنے اس آن لائن چینل پراپنے آبائی ملک اور معاشرے کے خوبصورت پہلو اجاگر کرنے شروع کیے۔ اس نے کینیڈا میں اپنی پرسکون زندگی چھوڑی اور صومالیہ چلی گئی۔ وہاں وہ خوبصورت مقامات پر جاتی اور اپنے کیمرے سے وہ مناظر پوری دنیا کو دکھاتی۔ اس کے علاوہ صومالی معاشرے کی خوبصورت رسم و روایات کے متعلق دنیا کو بتاتی۔ اس مثبت صحافت سے اس صومالیہ میں ہی نہیں بلکہ پوری دنیا میں سراہا گیا۔ وہ چند سالوں میں ہی دنیا بھر میں موجود صومالی باشندوں کے لیے رول ماڈل بن گئی۔اس دہشت گردانہ کارروائی کے روز وہ اپنے شوہر کے ساتھ صومالیہ کے شہر کسمایو کے اس ہوٹل میں موجود تھی جہاں دہشت گردوں نے حملہ کیا۔ ہوڈن اور اس کا شوہر فرید جمعہ سلیمان صومالیہ کے سیاستدانوں اور اکابرین کے اس اجلاس میں شریک تھے جو ملک کے آئندہ انتخابات کے بارے میں ہو رہا تھا۔ اسی دوران مسلح شدت پسند گھس آئے اور فائرنگ کر دی۔ اس فائرنگ میں ہوڈن کے شوہر فرید سلیمان بھی جاں بحق ہوگئے۔