اسلام آباد: (سچ نیوز) سینیٹ اجلاس کے دوران مولا بخش چانڈ یو نے سینیٹر فیصل جاوید کو ”بے بی” کہا تو انہوں نے جواباً کہا کہ ”بے بی” تو بلاول ہے، اس پر پیپلز پارٹی رہنما غصے میں آ گئے اور کہا کہ ہمارے چیئرمین کو ”بے بی” کہا تو اٹھا کر باہر پھینک دیں گے۔
پیپلز پارٹی کے رہنما مولان بخش چانڈیو نے انتہائی غصے میں ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ تم لوگ بلاول کے جوتے جیسے بھی نہیں ہو، بلاول کی بات کرو گے تو ہم لڑیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ ملک میں اداروں اور سیاسی قیادت کا احترام کیا جائے۔ نسل در نسل پاکستان کے محسنوں پر پابندیاں لگائی جا رہی ہیں۔ حکومت کا مقصد حکومت چلانا نہیں بلکہ افراتفری پھیلانا ہے۔
انہوں نے حکومی سینیٹرز پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ جب ایوان آرام سے چل رہا ہوتا ہے تو یہ ایسے ممبران کو کیوں لاتے ہیں؟ میں شبلی فراز کو مراد سعید کے اشاروں پر ناچتے ہوئے دیکھ رہا ہوں۔
مولا بخش چانڈیو نے مراد سعید کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ ان کی حکومت میں دوسرا فواد چودھری پیدا ہوا ہے۔ ہم تقریرکرتے ہیں تو یہ مذاق اڑاتے ہیں۔ ان کی عقل میں کوئی بات سمجھ نہیں آتی۔